میانوالی:(نمائندہ میانوالی) ڈی ایس پی سرکل صدر چوہدری شبیر گجر کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ صدر انسپکٹر شاہد نثار اکبر, اے ایس آئی دوست محمد اور انکی ٹیم نے دوران چیکنگ بشیر احمد ولد غلام محمد سکنہ دلیوالی سے 415 گرام چرس, ظفراقبال ولد اللہ ڈیوایا سکنہ چاہ میانہ سے 250 گرام چرس برآمد کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے تھانہ صدر میں دفعہ 9B کے تحت الگ الگ مقدمات درج رجسٹرڈ کیے. ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے اس کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ صدر اور انکی ٹیم کو شاباش دی. ترجمان میانوالی پولیس
جمعرات، 28 فروری، 2019
میانوالی نیوز
میانوالی:(نمائندہ میانوالی) ڈی ایس پی سرکل صدر چوہدری شبیر گجر کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ صدر انسپکٹر شاہد نثار اکبر, اے ایس آئی دوست محمد اور انکی ٹیم نے دوران چیکنگ بشیر احمد ولد غلام محمد سکنہ دلیوالی سے 415 گرام چرس, ظفراقبال ولد اللہ ڈیوایا سکنہ چاہ میانہ سے 250 گرام چرس برآمد کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے تھانہ صدر میں دفعہ 9B کے تحت الگ الگ مقدمات درج رجسٹرڈ کیے. ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے اس کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ صدر اور انکی ٹیم کو شاباش دی. ترجمان میانوالی پولیس
میانوالی نیوز
میانوالی: (نمائندہ میانوالی)ڈی ایس پی سرکل عیسی خیل ملک ظفر اقبال کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ عیسی خیل عبدالرسول, اے ایس آئی ظفر اللہ اور انکی ٹیم نے سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے کچہ قاضی والا میں اصیل مرغوں کی لڑائی پر جواء کھیلنے والوں پر ریڈ کرکے 08 جواری سمیع اللہ سکنہ عبدالرحیم والا, عمران اللہ, رفیع اللہ, عارف عباس, فیصل شہزاد خان سکنائے ترگ شریف, محمد عمران, عابد, محمد فراز سکنائے وانڈھا جنانوالہ عیسی خیل کو گرفتار کرکے داؤ پر لگی رقم مبلغ 57075 روپے, 08 عدد موبائل, 03 عدد موٹرسائیکل, 02 عدد اصیل مرغ برآمد کرکے تھانہ عیسی خیل میں قماربازی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج رجسٹر کیا. ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے اس کامیاب کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ عیسی خیل اور انکی ٹیم کو شاباش دی. نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ہے. ترجمان میانوالی پولیس
میانوالی نیوز
میانوالی:(نمائندہ میانوالی) ڈی ایس پی سرکل موسیٰ خیل مہر محمد ریاض کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ داؤدخیل انسپکٹر محمد ریاض, ایس آئی عبدالکریم اور انکی ٹیم نے سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئےخیرآباد پہاڑی کے نیچے تاش جواء کھیلنے والوں پر ریڈ کرکے 05 افراد محمد رمضان, محمد اقبال, رفیع اللہ, عامرخان, جاوید میاں داد سکنائے خیرآباد کو گرفتار کرکے داؤ پر لگی رقم مبلغ 15120 روپے,05عدد موبائل, 52 پتےتاش برآمد کرکے تھانہ داؤد خیل میں قمار بازی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج رجسٹرڈ کیا. ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے اس کامیاب کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ داؤد خیل اور انکی ٹیم کو شاباش دی. نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ہے. ترجمان میانوالی پولیس
منگل، 26 فروری، 2019
میانوالی نیوز
میانوالی:(نوید ملک سے) شہدائے پولیس میانوالی، حاضر سروس اور ریٹائرڈ پولیس ملازمین کے بچوں کے حصول تعلیم کے لیے ضلع میانوالی کے اہم تعلیمی اداروں کے سربراہان سے میٹنگ کی گئی۔
میانوالی( ) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ممتاز احمد دیو کی ہدایت پر ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر سعید اللہ خان، ڈی ایس پی لیگل محمد افضل گنجیال کی سربراہی میں ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر آفس پولیس لائن میانوالی میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں ضلع ہذا کے پرائیویٹ سکولزو کالجز کے سربراہان نے شرکت کی۔میٹنگ میں قبل ازیں پرائیویٹ سکولزو کالجز ایسوسی ایشن اورڈسٹرکٹ پولیس میانوالی کے درمیان ہونے والے معاہدہ پر تفصیلاً گفتگو کی گئی۔جس کے مطابق شہداء کے بچوں کے لئے 100% ایڈمشن اور ماہانہ فیس کی رعایت جبکہ حاضر سروس، ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کی فیس میں 50%رعایت دی گئی۔میٹنگ میں سکولز کی سیکیورٹی پر بھی تفصیلاً گفتگو ہوئی اور ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر نے سکولزو کالجز کھلنے اور چھٹی کے اوقات میں سکولزو کالجز کے روٹ پر ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لئے مزید ٹریفک اہلکاروں کی ڈیوٹی لگانے کے احکامات دیے۔پرائیویٹ سکولز و کالجزمالکان و پرنسپلز کو بچوں میں child abuse اور منشیات کے بارے خصوصی سیمینار منعقد کرنے کے لئے کہا گیا۔ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر نے معاشرہ کی تعمیر و ترقی میں اساتذہ کے مثالی کردار کو سراہا۔اس موقع پر انچارج ویلفئیر SI کلیم اللہ بھی موجود تھے۔ ترجمان میانوالی پولیس
پیر، 25 فروری، 2019
انڈیا کا پہلا وار ناکام اللہ ہماری افواج کی حفاظت کرے آمین
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے ٹویٹ کے مطابق آج بھارتی جنگی طیارے مظفرآباد سیکٹر سے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوئے اور پاک فضائیہ کے طیاروں کی بروقت کاروائی پر انڈین طیارے جلدی میں واپس مڑے اور بدحواسی میں ایک طیارے نے اپنا Payload ریلیز کردیا جو پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں گرا ہے لیکن کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
بعد میں جنرل آصف غفور نے تصاویر بھی شیئر کیں البتہ انڈین میڈیا کے مطابق بھارتی طیاروں نے کاروائی کرتے ہوئے پاکستان کی حدود میں موجود ایک دہشت گردی کے اڈے کو کامیابی سے اڑا دیا ہے ۔
لگتا ہے انڈیا میں سرجیکل سٹرائیک پر ایک اور فلم بنے ہی بنے ۔
میانوالی نیوز
میانوالی: (نمائندہ نوید ملک سے)ڈی ایس پی سرکل عیسیٰ خیل ملک ظفر اقبال کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ عیسیٰ خیل عبدالرسول، ایس آئی محمد حنیف خان اور انکی ٹیم نے سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے شریف آباد عیسیٰ خیل کی جانب جھاڑیوں میں تاش جواء کھیلنے والوں پر ریڈ کرکے 02جواری دلنواز ولد فیض محمد، محمد شہزاد ولد نور سکنائے شریف آباد کو گرفتار کرلیا جبکہ 04جواری ضیاء اللہ، محمد عرفان ،محمد شہزاد، ضیاء الرحمن سکنائے شریف آباد جنگلی کیکریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاگ جانے میں کامیاب ہو گئے۔ داؤ پر لگی رقم مبلغ 1850روپے، 02عدد موبائل، 52تاش برآمد کی۔ جبکہ دوران چیکنگ محمد اعظم ولد عالم خان سکنہ کلور شریف سے پسٹل 30بور برآمد کرکے تمام ملزمان کو گرفتار کرکے تھانہ عیسیٰ خیل میں الگ الگ مقدمات درج رجسٹرڈکیے۔ ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے اس کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ عیسیٰ خیل اور انکی ٹیم کو شاباش دی۔ ترجمان میانوالی پولیس
اسلام آباد رکن قومی اسمبلی و چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع امجد علی خان کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس اس موقع پر اجلاس وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک اور دیگر ممبران کی شرکت اجلاس اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو امجد علی خان کاکہنا تھا کہ ہمیں اپنی فورسز پراعتماد ہے اور بھارت کو جارحیت پر منہ توڑ جواب دیا جائے گا
اسلام آباد رکن قومی اسمبلی و چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع امجد علی خان کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس
اس موقع پر اجلاس وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک اور دیگر ممبران کی شرکت اجلاس اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو امجد علی خان کاکہنا تھا کہ ہمیں اپنی فورسز پراعتماد ہے اور بھارت کو جارحیت پر منہ توڑ جواب دیا جائے گا
اتوار، 24 فروری، 2019
میانوالی: بیوی کو قتل کرنے کی کوشش
میانوالی(شمعون حسین سے)میانوالی کے علاقہ واں بھچراں کا رہائشی محمد نواب اپنی روٹھی بیوی شہناز کو منانے سسرال کے گھر مظفر پور جنوبی میں گیا جہاں پر اس نے روٹھی بیوی کو منانے کی کوشش کی بیوی نہ مانی جس پر اس نے طیش میں آ کر چا قو سے اپنی بیوی کے گلہ ہاتھ ٹانگ اورجسم پر متعددوار کر کے شدید زخمی کر کے موقع سے فرار ھو گیا
ہفتہ، 23 فروری، 2019
شادیہ۔۔۔ میانوالی کی سیاست کی محرومیوں کا شکار۔۔۔تحریر،ایم یاسین
. . . . . . . ہماراشادیہ . . . . . . . . .
. . . . . . . . . . تحریر' ایم یاسین ' . . . . . .
میانوالی کا نواحی گاٶں شادیہ مرحومیوں کا شکار
روڈ نہ ہونے کے برابر
بارش والے دن شادیہ شمالی کی سڑکوں کا خستہ حال
غریب عوام کدھر جاے
شادی اور فوتگی والے دن عوام زلیل و خوار ہو کر رہے جاتی ھے
میانوالی کے علاقہ شادیہ شہر کی عوام کو نکاسی کے ناقص نظام سے کافی مشکلات کا سامنا.
گلیوں میں جگہ جگہ گڑھے اور گندگی کے ڈھیر بن چکے ھیں جو کافی مہلق بیماریوں کے سبب بن رہے ہیں
مکینوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو بار بار درخواست کرنے کے باوجود کو شنوائی نہیں ہوئی.
میانوالی کے نواحی علاقہ شادیہ میں آج سے کچھ عرصہ پہلے شادیہ شمالی ڈیرہ جہان خیلانوالہ میں بجلی اور واٹر سپلائی کی گرانٹ سے واٹر سپلائی کی ٹربائن اور بجلی کے پول تو لگا دیٸے گئے لیکن تاریں لگانے کا نام بھی نہیں لے رہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پورے علاقے کو پینے کے پانی کی مشکلات کا سامنا ہے
مکین کنوٶں اور گھڑھوں کا پانی پینے پر مجبور
..انتظامیہ خاموش۔۔۔۔
اعلی حکام سے گزارش ہے کہ اس کا نوٹس لے اور علاقے کے مکینوں کا پانی اور بجلی کا مسئلہ حل کیا جاۓ۔
* علاقہ شادیہ میں میلاد مصطفٰی چوک لاری اڈا مین روڈ پر سپیڈ بریکر بنائے جائیں. تاکہ چھوٹی, بڑی گاڑیاں آہستہ سے گزریں
چونکہ تیز رفتار گاڑیاں دن بدن حادثات کا بن رہی ہیں
میلاد مصطفٰی چوک میں آۓ روز حادثات ھو رھے ہیں.
شادیہ کی عوام الناس کی پرزوراپیل ہے اور اعلی احکام اور ھائی وے اتھارٹی سے گذارش ھے کہ
براہ مہربانی شادیہ اڈا پر میلاد مصطفٰی چوک میں سپیڈبریکر بنا کر عوام کے مسائل حل کیاجائیں
* نواحی گاؤں چھدرو ۔اباخیل اور شادیہ جو مکمل طور پر مرحومیوں کا شکار ھیں
یہ ایم این اے امجد علی خان اور ایم پی اے احمد خان بھچر کا حلقے ھیں
کسی بھی سیاسی نے ان علاقہ پر توجہ نہ کی۔
سڑکیں ٹوٹیں پھوٹی صاف پانی پینے کے لیے دستیاب نھیں واٹر سپلائی کا کہا گیا ابھی تک عمل درآمد نہ ہو سکا اور تمام ارباب اختیار سے التجا ھے عوام کو بنیادی سھولتں تو پہلے پوری کریں اور بنیادی سہولتیں میں سب سے پہلے انھہیں کی طرف توجہ دی جائے..
احکام بالا سے گزارش کہ ان علاقوں کے لوگوں کو سہولیات میسر کی جاٸیں
* علاقہ شادیہ سے گولیوالی کا لنک روڈ ناقص حالات.
ایم این اے امجد علی خان اور ایم پی اے احمد خان بھچر الیکشن میں کامیابی کے بعد لا پتہ ہوگے
شادیہ کی چیک پوسٹ چک قدرت آباد سے گولیوالی
تک روڈ ناقص
یہ ایک لنک روڈ ھے
جو نہ صرف شادیہ کو گولیوالی سے ملاتا ہے بلکہ شادیہ اور اس کے گردوونواح کے شہروں قائدآباد,بندیال کو گولیوالی سے ملاتا ھے.
یہ روڈ مسلم لیگ کے سابق ایم پی اے علی حیدر نور خان نیازی نے اپنے عزیز دوست عبدالرحیم کے بنگلے تک تعمیر کروایا تھا
روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھے جگہ جگہ گڑھے بن چکے ہیں جو کہ آئے روز حادثات کا سبب بن رہے ہیں. شادیہ اور گردونواح کے شہریوں کی درد بھری اپیل کہ جلد از جلد اس روڈ کو مرمت کیا جائے اور عوام کی مشکلات کو حل کیا جائے
* علاقہ شادیہ کا انور چوک روڈ پر واقع گورنمنٹ گرلز پراٸمری سکول چک 2 ایم بی مرحومیوں کا شکار۔
سکول میں 100 سے زاہد طلبہ و طالبات پڑھتے ہیں
سکول کی مکمل عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھے
سکول میں پینے کیلٸے صاف پانی تک نہیں ملتا۔ طلبہ دور دراز سے پانی لانے پر مجبور
سکول غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیراہتمام چل رہا ھے۔
عوام کا پرزور مطالبہ ھے کہ سکول کے نٸے کمرے تعمیر کیے جاٸیں۔اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینً بنایا جاٸے۔
. . . . . . . . . . تحریر' ایم یاسین ' . . . . . .
میانوالی کا نواحی گاٶں شادیہ مرحومیوں کا شکار
روڈ نہ ہونے کے برابر
بارش والے دن شادیہ شمالی کی سڑکوں کا خستہ حال
غریب عوام کدھر جاے
شادی اور فوتگی والے دن عوام زلیل و خوار ہو کر رہے جاتی ھے
میانوالی کے علاقہ شادیہ شہر کی عوام کو نکاسی کے ناقص نظام سے کافی مشکلات کا سامنا.
گلیوں میں جگہ جگہ گڑھے اور گندگی کے ڈھیر بن چکے ھیں جو کافی مہلق بیماریوں کے سبب بن رہے ہیں
مکینوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو بار بار درخواست کرنے کے باوجود کو شنوائی نہیں ہوئی.
میانوالی کے نواحی علاقہ شادیہ میں آج سے کچھ عرصہ پہلے شادیہ شمالی ڈیرہ جہان خیلانوالہ میں بجلی اور واٹر سپلائی کی گرانٹ سے واٹر سپلائی کی ٹربائن اور بجلی کے پول تو لگا دیٸے گئے لیکن تاریں لگانے کا نام بھی نہیں لے رہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پورے علاقے کو پینے کے پانی کی مشکلات کا سامنا ہے
مکین کنوٶں اور گھڑھوں کا پانی پینے پر مجبور
..انتظامیہ خاموش۔۔۔۔
اعلی حکام سے گزارش ہے کہ اس کا نوٹس لے اور علاقے کے مکینوں کا پانی اور بجلی کا مسئلہ حل کیا جاۓ۔
* علاقہ شادیہ میں میلاد مصطفٰی چوک لاری اڈا مین روڈ پر سپیڈ بریکر بنائے جائیں. تاکہ چھوٹی, بڑی گاڑیاں آہستہ سے گزریں
چونکہ تیز رفتار گاڑیاں دن بدن حادثات کا بن رہی ہیں
میلاد مصطفٰی چوک میں آۓ روز حادثات ھو رھے ہیں.
شادیہ کی عوام الناس کی پرزوراپیل ہے اور اعلی احکام اور ھائی وے اتھارٹی سے گذارش ھے کہ
براہ مہربانی شادیہ اڈا پر میلاد مصطفٰی چوک میں سپیڈبریکر بنا کر عوام کے مسائل حل کیاجائیں
* نواحی گاؤں چھدرو ۔اباخیل اور شادیہ جو مکمل طور پر مرحومیوں کا شکار ھیں
یہ ایم این اے امجد علی خان اور ایم پی اے احمد خان بھچر کا حلقے ھیں
کسی بھی سیاسی نے ان علاقہ پر توجہ نہ کی۔
سڑکیں ٹوٹیں پھوٹی صاف پانی پینے کے لیے دستیاب نھیں واٹر سپلائی کا کہا گیا ابھی تک عمل درآمد نہ ہو سکا اور تمام ارباب اختیار سے التجا ھے عوام کو بنیادی سھولتں تو پہلے پوری کریں اور بنیادی سہولتیں میں سب سے پہلے انھہیں کی طرف توجہ دی جائے..
احکام بالا سے گزارش کہ ان علاقوں کے لوگوں کو سہولیات میسر کی جاٸیں
* علاقہ شادیہ سے گولیوالی کا لنک روڈ ناقص حالات.
ایم این اے امجد علی خان اور ایم پی اے احمد خان بھچر الیکشن میں کامیابی کے بعد لا پتہ ہوگے
شادیہ کی چیک پوسٹ چک قدرت آباد سے گولیوالی
تک روڈ ناقص
یہ ایک لنک روڈ ھے
جو نہ صرف شادیہ کو گولیوالی سے ملاتا ہے بلکہ شادیہ اور اس کے گردوونواح کے شہروں قائدآباد,بندیال کو گولیوالی سے ملاتا ھے.
یہ روڈ مسلم لیگ کے سابق ایم پی اے علی حیدر نور خان نیازی نے اپنے عزیز دوست عبدالرحیم کے بنگلے تک تعمیر کروایا تھا
روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھے جگہ جگہ گڑھے بن چکے ہیں جو کہ آئے روز حادثات کا سبب بن رہے ہیں. شادیہ اور گردونواح کے شہریوں کی درد بھری اپیل کہ جلد از جلد اس روڈ کو مرمت کیا جائے اور عوام کی مشکلات کو حل کیا جائے
* علاقہ شادیہ کا انور چوک روڈ پر واقع گورنمنٹ گرلز پراٸمری سکول چک 2 ایم بی مرحومیوں کا شکار۔
سکول میں 100 سے زاہد طلبہ و طالبات پڑھتے ہیں
سکول کی مکمل عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھے
سکول میں پینے کیلٸے صاف پانی تک نہیں ملتا۔ طلبہ دور دراز سے پانی لانے پر مجبور
سکول غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیراہتمام چل رہا ھے۔
عوام کا پرزور مطالبہ ھے کہ سکول کے نٸے کمرے تعمیر کیے جاٸیں۔اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینً بنایا جاٸے۔
پاکستان کے وزراء
*پاکستان کے وزرائے اعظم کی تفصیل*
1⃣ وزیر اعظم لیاقت علی خان
پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان تھے ،جو 15 اگست 1947 سے 16 اکتوبر 1951 تک یعنی چار سال دو مہینے 1525دن وزیر اعظم رہے۔
2⃣ وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین
ملک کے دوسرے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین تھے جو 17 اکتوبر 1951 سے لے کر 17 اپریل 1953 یعنی تقریباًڈیڑھ سا ل 549دن تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے ۔
3⃣ وزیراعظم ،محمد علی بوگرا
تیسرے وزیراعظم محمد علی بوگرا تھے جو 17 اپریل 1953 سے 11 اگست 1955 تک یعنی سوا دو سال یا 848دن وزیر اعظم رہے ۔
4⃣ وزیر اعظم ،چوہدری محمد علی
چوتھے وزیر اعظم چوہدری محمد علی تھے جو 11 اگست 1955 سے 12ستمبر 1956 تقریبا ً13مہینے یا 398دن تک پرائم منسٹر رہے ۔
5⃣ وزیر اعظم حسین شہید سہروردی
پانچویں وزیر اعظم حسین شہید سہروردی تھے جو 12 ستمبر 1956 سے 18 اکتوبر 1957 یعنی 13ماہ یا 401دن تک عہدے پر فائز رہے ۔
6⃣ وزیر اعظم ابراہیم اسماعیل چندریگر
چھٹے وزیر اعظم ابراہیم اسماعیل چندریگر گزرے ہیں جو 18 اکتوبر 1957 سے لے کر 16 دسمبر 1957 تک رہے ۔یہ مدت دو ماہ یعنی 61دن بنتی ہے ۔
7⃣ وزیر اعظم ملک فیروز خان نون
ساتویں وزیر اعظم ملک فیروز خان نون گزرے ہیں جو 16 دسمبر 1957 سے لے کر 7 اکتوبر 1958تک رہے ۔296دن یعنی ایک سال سے بھی کم مدت تک اپنے عہدے پر فائز رہے ۔
8⃣ وزیر اعظم ،نورالامین
آٹھویں وزیر اعظم نورالامین تھے جو 7دسمبر 1971 سے لے کر 20 دسمبر 1971 صرف14دنوں تک وزیر اعظم رہے ۔
9⃣ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
نویں وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو 14 اگست 1973 سے لے کر 5 جولائی 1977 تک رہے یعنی تین سال گیارہ ماہ 1422دن۔
0⃣1⃣ وزیر اعظم محمد خان جونیجو
دسویں وزیر اعظم محمد خان جونیجو تھے جو 23مارچ 1985 سے لے کر 29 مئی 1988 تک رہے ۔یہ مدت تین سال سے کچھ زیادہ یا 1163دن بنتی ہے۔
1⃣1⃣ وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو
گیارہویں وزیر اعظم ، محترمہ بینظیر بھٹو تھیں جو 2 دسمبر 1988 سے لے کر 6 اگست 1990 تک وزیراعظم رہیں ۔یہ ان کی مدت کا پہلا دور تھا جو 613دنوں یا 20ماہ پر مشتمل تھا۔
2⃣1⃣ وزیر اعظم ،میاں محمد نواز شریف
بارہویں وزیر اعظم ،میاں محمد نواز شریف تھے جو 6 نومبر 1990 سے لے کر 18 اپریل 1993 تک رہے ۔یہ نواز شریف کا پہلا دور حکومت تھا جو ڈھائی سال سے زائد یا 986دن پر مبنی تھا۔اسی دوران صدر اسحاق خان کو ہٹانے کے بعد بلغ شیر مزاری نگراں وزیر اعظم کے طور پر اقتدار میں آئے مگر سپریم کورٹ سے نواز شریف کی وزات عظمیٰ بحال کردی۔
3⃣1⃣ وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو
محترمہ بینظیر بھٹو صاحبہ دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئیں جو 19 اکتوبر 1993 سے لے کر 5 نومبر 1996 یعنی تین سال سے زائد یا 1113دنوں تک منصب پر فائز رہیں ۔
4⃣1⃣ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف
میاں محمد نواز شریف بھی 1997 میں دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے ۔ یہ مدت 17 فروری 1997 سے لے کر 12 اکتوبر 1999یعنی 2سال 8ماہ یا 967دنوں پر محیط رہی ۔
5⃣1⃣ وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی
ملک کے پندرہویں وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی تھے جو 23 نومبر 2002 سے لے کر 26 جون 2004 یعنی ایک سال سات ماہ تک برسر اقتدار رہے ۔
6⃣1⃣ وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین
سولہویں وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین تھے جو 30جون 2004 سے لے کر 26 اگست 2004 یعنی دو ماہ یا 57دن تک وزیر اعظم رہے ۔
7⃣1⃣ وزیر اعظم شوکت عزیز
پاکستان کے سترہویں وزیر اعظم شوکت عزیز تھے جو 28 اگست 2004 سے لے کر 15 نومبر 2007 تک رہے ہیں ۔یہ مدت تین سال سے زائد یا 1174دنوں پر محیط تھی۔
8⃣1⃣ وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی
سید یوسف رضاگیلانی گزرے جو 25 مارچ 2008 سے لے کر 25 اپریل 2012 تک رہے ۔یہ مدت چار سال ایک ماہ یعنی 1495دن بنتی ہے۔
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف
9⃣1⃣ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف تھے جو22 جون 2012 سے لے کر 24 مارچ 2013 تک رہے ۔یہ مدت 275دنوں پر مبنی ہے۔
0⃣2⃣ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف
پاکستان کے بیسیوںوزیر اعظم میاں محمد نواز شریف تھے جو تیسری بار منتخب ہونے کے بعد بھی اپنی مدت پوری نہ کرسکے اور 5 جون 2013 سے لےکر 28 جولائی 2017 یعنی چار سال ایک ماہ سے زیادہ یا 1514دن بنتی ہے ۔
1⃣2⃣ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
نواز شریف کے نا اہل ہونے کے بعد ملک کے اکیسیوں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بنے جویکم اگست 2017 سے لے کر 31 مئی 2018 یعنی 10ماہ یا 303دن تک ملک کے وزیر اعظم رہے.
2⃣2⃣: عمران خان 18 اگست 2018 سے تاحال
1⃣ وزیر اعظم لیاقت علی خان
پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان تھے ،جو 15 اگست 1947 سے 16 اکتوبر 1951 تک یعنی چار سال دو مہینے 1525دن وزیر اعظم رہے۔
2⃣ وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین
ملک کے دوسرے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین تھے جو 17 اکتوبر 1951 سے لے کر 17 اپریل 1953 یعنی تقریباًڈیڑھ سا ل 549دن تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے ۔
3⃣ وزیراعظم ،محمد علی بوگرا
تیسرے وزیراعظم محمد علی بوگرا تھے جو 17 اپریل 1953 سے 11 اگست 1955 تک یعنی سوا دو سال یا 848دن وزیر اعظم رہے ۔
4⃣ وزیر اعظم ،چوہدری محمد علی
چوتھے وزیر اعظم چوہدری محمد علی تھے جو 11 اگست 1955 سے 12ستمبر 1956 تقریبا ً13مہینے یا 398دن تک پرائم منسٹر رہے ۔
5⃣ وزیر اعظم حسین شہید سہروردی
پانچویں وزیر اعظم حسین شہید سہروردی تھے جو 12 ستمبر 1956 سے 18 اکتوبر 1957 یعنی 13ماہ یا 401دن تک عہدے پر فائز رہے ۔
6⃣ وزیر اعظم ابراہیم اسماعیل چندریگر
چھٹے وزیر اعظم ابراہیم اسماعیل چندریگر گزرے ہیں جو 18 اکتوبر 1957 سے لے کر 16 دسمبر 1957 تک رہے ۔یہ مدت دو ماہ یعنی 61دن بنتی ہے ۔
7⃣ وزیر اعظم ملک فیروز خان نون
ساتویں وزیر اعظم ملک فیروز خان نون گزرے ہیں جو 16 دسمبر 1957 سے لے کر 7 اکتوبر 1958تک رہے ۔296دن یعنی ایک سال سے بھی کم مدت تک اپنے عہدے پر فائز رہے ۔
8⃣ وزیر اعظم ،نورالامین
آٹھویں وزیر اعظم نورالامین تھے جو 7دسمبر 1971 سے لے کر 20 دسمبر 1971 صرف14دنوں تک وزیر اعظم رہے ۔
9⃣ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
نویں وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو 14 اگست 1973 سے لے کر 5 جولائی 1977 تک رہے یعنی تین سال گیارہ ماہ 1422دن۔
0⃣1⃣ وزیر اعظم محمد خان جونیجو
دسویں وزیر اعظم محمد خان جونیجو تھے جو 23مارچ 1985 سے لے کر 29 مئی 1988 تک رہے ۔یہ مدت تین سال سے کچھ زیادہ یا 1163دن بنتی ہے۔
1⃣1⃣ وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو
گیارہویں وزیر اعظم ، محترمہ بینظیر بھٹو تھیں جو 2 دسمبر 1988 سے لے کر 6 اگست 1990 تک وزیراعظم رہیں ۔یہ ان کی مدت کا پہلا دور تھا جو 613دنوں یا 20ماہ پر مشتمل تھا۔
2⃣1⃣ وزیر اعظم ،میاں محمد نواز شریف
بارہویں وزیر اعظم ،میاں محمد نواز شریف تھے جو 6 نومبر 1990 سے لے کر 18 اپریل 1993 تک رہے ۔یہ نواز شریف کا پہلا دور حکومت تھا جو ڈھائی سال سے زائد یا 986دن پر مبنی تھا۔اسی دوران صدر اسحاق خان کو ہٹانے کے بعد بلغ شیر مزاری نگراں وزیر اعظم کے طور پر اقتدار میں آئے مگر سپریم کورٹ سے نواز شریف کی وزات عظمیٰ بحال کردی۔
3⃣1⃣ وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو
محترمہ بینظیر بھٹو صاحبہ دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئیں جو 19 اکتوبر 1993 سے لے کر 5 نومبر 1996 یعنی تین سال سے زائد یا 1113دنوں تک منصب پر فائز رہیں ۔
4⃣1⃣ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف
میاں محمد نواز شریف بھی 1997 میں دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے ۔ یہ مدت 17 فروری 1997 سے لے کر 12 اکتوبر 1999یعنی 2سال 8ماہ یا 967دنوں پر محیط رہی ۔
5⃣1⃣ وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی
ملک کے پندرہویں وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی تھے جو 23 نومبر 2002 سے لے کر 26 جون 2004 یعنی ایک سال سات ماہ تک برسر اقتدار رہے ۔
6⃣1⃣ وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین
سولہویں وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین تھے جو 30جون 2004 سے لے کر 26 اگست 2004 یعنی دو ماہ یا 57دن تک وزیر اعظم رہے ۔
7⃣1⃣ وزیر اعظم شوکت عزیز
پاکستان کے سترہویں وزیر اعظم شوکت عزیز تھے جو 28 اگست 2004 سے لے کر 15 نومبر 2007 تک رہے ہیں ۔یہ مدت تین سال سے زائد یا 1174دنوں پر محیط تھی۔
8⃣1⃣ وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی
سید یوسف رضاگیلانی گزرے جو 25 مارچ 2008 سے لے کر 25 اپریل 2012 تک رہے ۔یہ مدت چار سال ایک ماہ یعنی 1495دن بنتی ہے۔
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف
9⃣1⃣ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف تھے جو22 جون 2012 سے لے کر 24 مارچ 2013 تک رہے ۔یہ مدت 275دنوں پر مبنی ہے۔
0⃣2⃣ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف
پاکستان کے بیسیوںوزیر اعظم میاں محمد نواز شریف تھے جو تیسری بار منتخب ہونے کے بعد بھی اپنی مدت پوری نہ کرسکے اور 5 جون 2013 سے لےکر 28 جولائی 2017 یعنی چار سال ایک ماہ سے زیادہ یا 1514دن بنتی ہے ۔
1⃣2⃣ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
نواز شریف کے نا اہل ہونے کے بعد ملک کے اکیسیوں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بنے جویکم اگست 2017 سے لے کر 31 مئی 2018 یعنی 10ماہ یا 303دن تک ملک کے وزیر اعظم رہے.
2⃣2⃣: عمران خان 18 اگست 2018 سے تاحال
پشاور نیوز
کیپیٹل سٹی پولیس پشاور کی کامیاب کارواٸ کینٹ ڈویژن پولیس پشاور SHO تھانہ شرقی نے جناب SP صاحب کینٹ کی ہدایت پر معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنے کی خاطر جاری مہم کے دوران زیر نگرانی جناب ASP صاحب کینٹ سب ڈویژن مشہور منشیات فروش ملزمان 1. زرشیر ولد لال جان 2. طاوس ولد عبدالصمد 3. امداد عرف ملنگے ولد احمد جان4. گل امیر ولد فتح خان 5. فضل ولد گل مالک 6. محمد علی ولد بشیر کو گرفتار کرکے جنکے قبضہ سے 4545 گرام چرس برامد کرکے ملزمان گرفتار کرکے مقدمات درج رجسٹر ہوکر انوسٹی گیشن سٹاف مصروف تفتیش ہے۔
جمعہ، 22 فروری، 2019
کراچی چار بچے جانبحق
خانوزئی کے #فیصل_اخوندزاہ کے 5 بچے مضر صحت کھانا کھانے سے کراچی میں جاں بحق ہوگئے۔ کراچی میں مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے، پانچوں بچوں کو نیشنل اسٹیڈیم کے قریب نجی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کے مطابق فیصل نامی شخص اپنی فیملی کے ہمراہ جمعرات کی شب کوئٹہ سے کراچی آیا تھا۔ معلومات حاصل کر رہے ہیں کہ فیصل اپنی فیملی کے ہمراہ کدھر ٹھرے تھے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کاعبدالعلی، 4 سال کا عزیز فیصل، 6 سال کی عالیہ، 7سال کا توحید اور 9 سال کی صلویٰ شامل ہے
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر پارلیمانی لیڈر ایم پی اے اصغرخان اچکزئی کا واقعے پہ اظہار افسوس حکومت سندھ سے نوٹس لینے کی اپیل __انصاف_کی_اپیل😪😪ے۔ #فیصل_اخواندزادہ کے فیملی کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔۔۔ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوۓ ملزمان کو سزا دی جاہے 😭😭😭
میانوالی ہرنولی نیوز
میانوالی:(میانوالی نمائندہ)میانوالی کے شہر ہرنولی میں ایک ماہ میں دو بڑی چوریاں چور لاکھوں روپے کی مالیت کی کاپر وائر کاٹ کر لے گئےتفصیلات کے مطابق ہرنولی کے نواحی گاؤں حمید کوٹ میں الحبیب کاٹن فیکٹری میں چوری جس میں چور ٹرانسفارمر سے فیکٹری تک 38 لاکھ روپے کی کاپر وائر کاٹ کر فرار فیکٹری کے مالک حبیب اللہ خان نے میڈیا کے نمائندوں کو تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ کاپر وائر , موٹروں کی بڑی پلیاں , ریڑیوں کے ٹائر جن کی مالیت تقریبا" 38 لاکھ روپے ہےنا معلوم چور لے اڑے صبح 10 بجے چوکیدار نے کال کر کے بتا یا اسی وقت تھانہ ہرنولی کال کی گئی جس پرایس ایچ او تھانہ ہرنولی موقع پر پہنچ گئے حالات و واقعات کا جاٰئزہ لیا چوکیدار اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی
جمعرات، 21 فروری، 2019
ڈیرہ اسماعیل خان نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان(عمر فاروق)دین پور روڑ پر نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ، ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ سیکورٹی برانچ کا اہلکار حوالدار محمد ارشد گولیاں لگنے سے شہید ہو گئے، دہشت گرد حسب معمول فرار ہونے میں کامیاب، جائے وقوعہ سے 9mm پسٹل کے خول برآمد، ڈی ایس بی ذرائع کے مطابق شہید کو دہشت گردوں کی طرف سے جان سے مارنے کے شدید خطرات لاحق تھے، تفصیلات کے مطابق تھانہ کینٹ کی حدود دین پور روڈ پر نامعلوم دہشت گردوں نے نشانہ بنا کر ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ سیکورٹی برانچ کے اہلکار حوالدار محمد ارشد ولد محمد شریف سکنہ دین پور کو شہید کردیا، واردات کے بعد دہشت گرد حسب معمول فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جائے وقوعہ سے 9mm پسٹل کے خول برآمد ہوۓ ہیں، ڈی ایس بی ذرائع کے مطابق شہید نے ڈی ایس بی میں مثالی کام کیا تھا شہید ایک قابل ایماندار اور فرض شناس اہکار تھا جس کی وجہ سے اسے جان سے مارنے کے شدید خطرات لاحق تھے شہید نے انہی خطرات کی وجہ سے 4 ماہ قبل سروس سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی تھی شہید نے سوگواران میں ایک بیوہ اور چار بچے چھوڑے ہیں
چشمہ میانوالی نیوز
میانوالی:(نوید حسین سے) ڈی ایس پی سرکل پپلاں خالد محمود رانجھا کی سربراہی میں انچارج چیک پوسٹ ریموٹ سرچ پارک چشمہ ایس آئی محمد ممتاز اور انکی ٹیم نے سمارٹ ویری فیکشن اینڈ الرٹ سسٹم (SVAS) کے ذریعے ضلع سرگودھا کا 03 سال پرانا فراڈ میں ملوث B کیٹگری کا مجرم اشتہاری جاوید اقبال ولد غلام محمد کو گرفتار کرلیا جو تھانہ سٹی بھلوال کے مقدمہ نمبر 546/2016 بجرم 420/468,474/474 میں مطلوب تھا۔ اس کامیاب کاروائی پر ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے انچارج چیک پوسٹ ریموٹ سرچ پارک چشمہ اور انکی ٹیم کو شاباش دی. نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا۔
ترجمان میانوالی پولیس
کراچی نیوز
کراچی :(21 فروری 2019): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب اہلکاروں نے جب آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مارا تو ان کے گھر میں کوئی مرد موجود نہیں تھا، نیب والوں نے پوچھنے پر ملازمین کو زدو کوب کیا، آغا سراج کے گھر کی خواتین سے نازیبا سلوک کیا گیا، نیب اہلکار بچوں کے سامنے سگریٹ پیتے رہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب والوں نے آغا سراج درانی کے گھر والوں سے کہا کہ کاغذات پر دستخط کریں ورنہ ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، نیب اہلکار اسپیکر کے گھر سے کیا کچھ لےگئے ہمیں نہیں پتا، لگتاہے چیئرمین کی اطلاع کے بغیر گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
آغا سراج درانی پر یہ لوگ الزامات لگاتے جارہے ہیں ،سراج درانی پرالزامات تھےتب بھی انکےگھرپرچھاپانہیں مارناچاہیےتھا، پنجاب کے ایک وزیر کو گرفتار کیا گیا تو ان کے گھر چھاپا نہیں مارا گیا، انہیں بلاکر گرفتار کیا گیا اور آغا سراج درانی کو ہوٹل سےگرفتار کیا، جب انہیں گرفتار کرلیا تو گھر پر چھاپے کی کیا ضرورت تھی؟ نیب کی ٹیم نےآغاسراج درانی کےگھر پر دھاوا بولا ،نیب والے آغا سراج درانی کے گھر دیواریں پھلانگ کر اور دروازہ توڑ کر داخل ہوئے، سراج درانی کےگھرپرخواتین تھیں،ان کوگھرسےنکال دیاگیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارےوزراسراج درانی کےگھرپہنچےتونیب حکام سےتفصیلات معلوم کیں،آغا سراج درانی کے اہلخانہ کو گھر سے نکال کر لان میں کھڑا کیا گیا تھا، جب ہمیں پتا چلا تو وزرا آغا سراج درانی کے گھر گئے ۔ انھوں نے بتایا کہ افسوس ہے وزیراعلی ہوتے ہوئے اسپیکر،انکےاہلخانہ کونیب کی دہشتگردی سےنہ بچاسکا اور اسپیکر سندھ اسمبلی کی فیملی کونیب کی دہشتگردی سےبچانہ سکے،اانھوں نے بتایا کہ سراج درانی کی فیملی سےزبردستی کاغذات پردستخط لیےگئے،کوئی قانون نیب کواس طرح کی کارروائی کی اجازت نہیں دیتا،نیب اہلکار صوفوں پر بیٹھے سگریٹ پیتے رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ نیب حکام نےکہاکہ دستخط نہ کیےتوگھرسےنہیں جائیں گے،معلوم نہیں کہ کن کاغذات پردستخط لیےگئے،کورٹ میں پتاچلےگا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک نیب اہلکار نے خاتوں کے منہ پر سگریٹ کا دھواں بھی پھینکا۔ انھوں نے بتایا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری اورخواتین سےنازیباسلوک پراحتجاج کیاجائےگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آغا سراج کی گرفتاری کے بعد قائم مقام اسپیکر نے کل اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اس میں ہم ان کے گھر والوں سے نازیبا سلوک پر احتجاج کریں گے، ہم اپوزیشن سے بھی رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں اسمبلی میں ہم سب مشترکہ احتجاج کریں، امید ہے اپوزیشن ساتھ دے گی۔ انھوں نے بتایا کہ سراج درانی کی بیٹی سےزبردستی کاغذات پردستخط لیےگئے۔ کل سندھ اسمبلی کا اجلاس بلا لیا ہے ،نیب سے درخواست ہے کہ سراج درانی کو سندھ اسمبلی اجلاس میں جانے دے ۔ انھوں نے بتایا کہ نیب کے ملازمین نے انسانیت سے گری ہوئی حرکت کی ،قائم مقام اسپیکر نے سراج درانی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں ، اسپیکر کے گھر سے کیا کچھ لے گئے ہمیں نہیں پتا لیکن ہم الزامات کا سامنا کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ چیرمین نیب کو سب سے پہلے اپنا گھر درست کرنا چاہیے،ہم اسپیکر کی گرفتاری اورانکے اہلخانہ سے بدتمیزی پر احتجاج کرینگے۔
انھوں نے بتایا کہ شرجیل میمن پر بھی الزامات ثابت نہیں ہوئے اور جیل میں ہیں،میں سندھ کاانچارج ہوں،یہاں کوئی غلط کام نہیں ہونےدونگا۔ انھوں نے نیب سے سوالیہ انداز میں پوچھتے بتایا کہ آغاسراج درانی کوگرفتارکرلیاتوانکےگھرپرچھاپےکی ضرورت کیاتھی؟پنجاب کےوزیر کوبھی آمدن سےزائداثاثوں کےالزام میں گرفتارکیاگیا،پنجاب کےوزیر کےگھرپرتوکوئی چھاپانہیں ماراگیا۔ انھوں نے کہا کہ نیب اپنی کارروائیوں میں دوہرامعیارکیوں اپنارہاہے،سندھ پرالزامات لگائےجاتےہیں،ہم ماحول خراب نہیں کرناچاہتے۔ انھوں نے بتایا کہ ہم اپوزیشن جماعتوں سےرابطےمیں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ آئی جی کے لیے طریقہ کارکی پابندی کرناہوگی، جب چاہوں ایڈیشنل آئی جی کو تبدیل کردوں جوکہ پوری اسمبلی کی بات ہے۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ آئی جی جاب کی تفصیل پرپورےنہ اترےتوانکوبھی تبدیل کرناپڑےگا۔ انھوں نے بتایا کہ آغاسراج کی فیملی فیصلہ کرے گی کہ مقدمہ کرنا ہے یانہیں، اپوزیشن جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ہم احتساب سےنہیں ڈرتے بلکہ پیپلزپارٹی 1980کی دہائی سےاحتساب کاسامناکررہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آئی جی کی تبدیلی کاایک قانونی طریقہ کارہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ ہم سندھ کارڈ نہیں پاکستان کارڈ کےحامی ہیں،چیئرمین نیب اپنےملازمین کےرویےکانوٹس لیں،کسی بھی اسمبلی کےاسپیکرکےساتھ ایساہوتاتب بھی یہی مؤقف ہوتا۔ انھوں نے بتایا کہ گورنر سندھ کااپناکردارہے،وہ آئینی کرداراداکرتےرہیں گے،عمران اسماعیل گورنرسندھ رہیں گے،گورنر راج کی باتیں درست نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اسپیکرآئینی عہدہ ہوتاہے،انکااہم کردارہوتاہے، آغاسراج درانی کوکبھی نوٹس یاطلب نہیں کیاگیاتھا،جوحالات ہیں سب یہی کہتےہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا۔ ایک اور سوال پر بتایا کہ علیم خان نےبطوروزیراستعفادیاوہ انکی مرضی تھی۔
آغا سراج درانی پر یہ لوگ الزامات لگاتے جارہے ہیں ،سراج درانی پرالزامات تھےتب بھی انکےگھرپرچھاپانہیں مارناچاہیےتھا، پنجاب کے ایک وزیر کو گرفتار کیا گیا تو ان کے گھر چھاپا نہیں مارا گیا، انہیں بلاکر گرفتار کیا گیا اور آغا سراج درانی کو ہوٹل سےگرفتار کیا، جب انہیں گرفتار کرلیا تو گھر پر چھاپے کی کیا ضرورت تھی؟ نیب کی ٹیم نےآغاسراج درانی کےگھر پر دھاوا بولا ،نیب والے آغا سراج درانی کے گھر دیواریں پھلانگ کر اور دروازہ توڑ کر داخل ہوئے، سراج درانی کےگھرپرخواتین تھیں،ان کوگھرسےنکال دیاگیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارےوزراسراج درانی کےگھرپہنچےتونیب حکام سےتفصیلات معلوم کیں،آغا سراج درانی کے اہلخانہ کو گھر سے نکال کر لان میں کھڑا کیا گیا تھا، جب ہمیں پتا چلا تو وزرا آغا سراج درانی کے گھر گئے ۔ انھوں نے بتایا کہ افسوس ہے وزیراعلی ہوتے ہوئے اسپیکر،انکےاہلخانہ کونیب کی دہشتگردی سےنہ بچاسکا اور اسپیکر سندھ اسمبلی کی فیملی کونیب کی دہشتگردی سےبچانہ سکے،اانھوں نے بتایا کہ سراج درانی کی فیملی سےزبردستی کاغذات پردستخط لیےگئے،کوئی قانون نیب کواس طرح کی کارروائی کی اجازت نہیں دیتا،نیب اہلکار صوفوں پر بیٹھے سگریٹ پیتے رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ نیب حکام نےکہاکہ دستخط نہ کیےتوگھرسےنہیں جائیں گے،معلوم نہیں کہ کن کاغذات پردستخط لیےگئے،کورٹ میں پتاچلےگا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک نیب اہلکار نے خاتوں کے منہ پر سگریٹ کا دھواں بھی پھینکا۔ انھوں نے بتایا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری اورخواتین سےنازیباسلوک پراحتجاج کیاجائےگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آغا سراج کی گرفتاری کے بعد قائم مقام اسپیکر نے کل اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اس میں ہم ان کے گھر والوں سے نازیبا سلوک پر احتجاج کریں گے، ہم اپوزیشن سے بھی رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں اسمبلی میں ہم سب مشترکہ احتجاج کریں، امید ہے اپوزیشن ساتھ دے گی۔ انھوں نے بتایا کہ سراج درانی کی بیٹی سےزبردستی کاغذات پردستخط لیےگئے۔ کل سندھ اسمبلی کا اجلاس بلا لیا ہے ،نیب سے درخواست ہے کہ سراج درانی کو سندھ اسمبلی اجلاس میں جانے دے ۔ انھوں نے بتایا کہ نیب کے ملازمین نے انسانیت سے گری ہوئی حرکت کی ،قائم مقام اسپیکر نے سراج درانی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں ، اسپیکر کے گھر سے کیا کچھ لے گئے ہمیں نہیں پتا لیکن ہم الزامات کا سامنا کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ چیرمین نیب کو سب سے پہلے اپنا گھر درست کرنا چاہیے،ہم اسپیکر کی گرفتاری اورانکے اہلخانہ سے بدتمیزی پر احتجاج کرینگے۔
انھوں نے بتایا کہ شرجیل میمن پر بھی الزامات ثابت نہیں ہوئے اور جیل میں ہیں،میں سندھ کاانچارج ہوں،یہاں کوئی غلط کام نہیں ہونےدونگا۔ انھوں نے نیب سے سوالیہ انداز میں پوچھتے بتایا کہ آغاسراج درانی کوگرفتارکرلیاتوانکےگھرپرچھاپےکی ضرورت کیاتھی؟پنجاب کےوزیر کوبھی آمدن سےزائداثاثوں کےالزام میں گرفتارکیاگیا،پنجاب کےوزیر کےگھرپرتوکوئی چھاپانہیں ماراگیا۔ انھوں نے کہا کہ نیب اپنی کارروائیوں میں دوہرامعیارکیوں اپنارہاہے،سندھ پرالزامات لگائےجاتےہیں،ہم ماحول خراب نہیں کرناچاہتے۔ انھوں نے بتایا کہ ہم اپوزیشن جماعتوں سےرابطےمیں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ آئی جی کے لیے طریقہ کارکی پابندی کرناہوگی، جب چاہوں ایڈیشنل آئی جی کو تبدیل کردوں جوکہ پوری اسمبلی کی بات ہے۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ آئی جی جاب کی تفصیل پرپورےنہ اترےتوانکوبھی تبدیل کرناپڑےگا۔ انھوں نے بتایا کہ آغاسراج کی فیملی فیصلہ کرے گی کہ مقدمہ کرنا ہے یانہیں، اپوزیشن جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ہم احتساب سےنہیں ڈرتے بلکہ پیپلزپارٹی 1980کی دہائی سےاحتساب کاسامناکررہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آئی جی کی تبدیلی کاایک قانونی طریقہ کارہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ ہم سندھ کارڈ نہیں پاکستان کارڈ کےحامی ہیں،چیئرمین نیب اپنےملازمین کےرویےکانوٹس لیں،کسی بھی اسمبلی کےاسپیکرکےساتھ ایساہوتاتب بھی یہی مؤقف ہوتا۔ انھوں نے بتایا کہ گورنر سندھ کااپناکردارہے،وہ آئینی کرداراداکرتےرہیں گے،عمران اسماعیل گورنرسندھ رہیں گے،گورنر راج کی باتیں درست نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اسپیکرآئینی عہدہ ہوتاہے،انکااہم کردارہوتاہے، آغاسراج درانی کوکبھی نوٹس یاطلب نہیں کیاگیاتھا،جوحالات ہیں سب یہی کہتےہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا۔ ایک اور سوال پر بتایا کہ علیم خان نےبطوروزیراستعفادیاوہ انکی مرضی تھی۔
ڈیرہ اسماعیل خان نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان(عمر فاروقی)آل خیبرپختونخواسبجیکٹ اسپیشلسٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات سال برائے2019میں پروگریسیوگروپ کے صدرگل نواز ، جنرل سیکرٹری قاری محمدعثمان نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی۔ تفصیلات کے مطابق آل خیبرپختونخواسبجیکٹ اسپیشلسٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات سال برائے2019کے سلسلے میں تین گروپوں پروگریسیوگروپ ، ڈیموکریٹک گروپ اورریلسٹک گروپ نے حصہ لیا۔ تینوں گروپوں نے انتخابات کے حوالے سے بھرپورانتخابی مہم کاآغازکیالیکن بعدمیں پروگریسیو گروپ کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیموکریٹک اورریلسٹک کو یکجاکرکے ڈیموکریٹک ریلسٹک گروپ بنادیاگیا۔ اس کو بنانے میں جمال احمدمرزا، محمدسلیم پرنسپل ٹانک اورکنٹرولر طاہر اللہ جان نے کلیدری کرداراداکیا ۔ پروگریسیو گروپ کی جانب سے گل نوازصدارت اورقاری محمدعثمان جنرل سیکرٹری کے امیدوارتھے دوسری جانب دونوں گروپوں کے ملاپ کے بعدان کے متفقہ امیدوارصدارت کے لیے عمران حمید اورجنرل سیکرٹری کے لیے حبیب اللہ خان دوتانی تھے۔انتخابات کے حوالے سے تین سنٹرزقائم کیے گئے تھے اورمحمداسلم جعفرپرنسپل گورنمنٹ ہائیرسیکنڈری سکول نمبر چار کو الیکشن کمشنرنامزدکیاگیاجب کہ سنٹرنمبر ایک جی ایچ ایس ایس ڈھلہ کے لیے پریذائڈنگ افسرفخر الدین گنڈہ پور،دوسرے سنٹرجی ایچ ایس ایس نمبر چارکے لیے پریذائڈنگ افسر ثناء الرحمان پرنسپل عبدالخیل جب کہ فی میل کے سنٹرزجی جی ایچ ایس ایس نمبر پانچ کے لیے پریذائڈنگ آفیسرزیب النساء کوتعینات کیاگیا تھا۔بارش کے باوجود98فیصد ووٹ کاسٹ ہوئے ۔انتخابات کے دوران پروگریسیوگروپ نے 233ووٹ حاصل کیے جب کہ ریلسٹک ڈیموکریٹک گروپ نے 144ووٹ حاصل کیے اس طرح پروگریسیوگروپ جو پچھلے پندرہ سال سے کامیابی حاصل کرتا آرہاتھا اپنی جیت کی روایت کو برقراررکھا۔ اس موقع پرگل نواز ، قاری محمدعثمان ، محمدعلی صدیق ،عزیز احمداورتجمل زمان نے اپنی کامیابی پرایس ایس برادری کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا کہ انہوں نے ووٹنگ میں نہ صرف بھرپورشرکت کی بلکہ تیسری مرتبہ ان کے گروپ پر اعتماد کا اظہارکرکے ان کی جیت کویقینی بنایا۔ انہوںنے مزیدکہاکہ وہ کامیابی کے بعد اپنی سابقہ روایات کو برقراررکھتے ہوئے اس بار بھی ایس ایس برادری کومایوس نہیں کریں گے۔
میانوالی نیوز
میانوالی: (شمعون حسین سے) ڈی ایس پی سرکل عیسی خیل ملک ظفر اقبال کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ کمرمشانی انسپکٹر محمد فیاض, اے ایس آئی مشتاق خان اور انکی ٹیم نے دوران چیکنگ محمد حنیف ولد محمد امیر سکنہ مندہ خیل سے ریوالور 32 برآمد کرکے تھانہ کمرمشانی میں مقدمہ درج رجسٹر کیا. ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو نے اس کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ کمرمشانی اور انکی ٹیم کو شاباش دی. ترجمان میانوالی پولیس
بدھ، 20 فروری، 2019
واپڈا کی نجکاری حکومت کی ذمہ داری
ایک زمانہ تھاکہ محکمہ ٹیلی فون بھی محکمہ واپڈاکی طرح سفیدہاتھی اوربے لگام گھوڑابن گیاتھاجہاں سے ٹیلی فون کنکشن کے حصول کیلئے کافی پاپڑ بیلنا پڑتے،کنکشن کیلئے داخلہ کرنے کے بعد شہریوں کو مہینوں مہینوں اوربعض اوقات سالہاسال دفاتر کے چکر کاٹناپڑتے،سفارش،رشوت،منت سماجت اورکافی دوڑدھوپ کے بعد کہیں جاکر کنکشن ملتا،اس زمانے میں ٹیلی فون کی تاریں اورلائنیں اس قدربوسیدہ تھیں کہ معمولی ہوا چلنے کے ساتھ ہی ان میں فنی خرابی پیداہوجاتی جسے بحال کرانے کیلئے ایکس چینج والوں کے سامنے گڑگڑانا پڑتا تاہم بڑی مشکل سے شنوائی ہوتی،اس وقت کا سفید ہاتھی یابے لگام گھوڑاآج اس حدتک راہ راست پر آچکاہے کہ ایک فون کال پر نیا فون کنکشن فراہم کرتا ہے جبکہ ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اورڈی ایس ایل بھی دہلیز پرمہیا کیاجاتاہے،اس محکمہ میں اتنی بڑی تبدیلی کیوں اورکیسے رونما ہوئی؟سب لوگ جانتے ہیں کہ اس وقت یہ محکمہ سرکاری تھا اور آج پرائیویٹ ہے۔
جب محکمہ ٹیلی فون سرکاری تھا تو اس وقت نہ صرف نئے کنکشن کیلئے دوڑدھوپ کرنا پڑتی بلکہ ماہانہ بل میں غلطیوں پہ غلطیاں،شکایات کا بروقت ازالہ نہ ہونا اوراوپر سے عملہ کا رویہ صارفین کیلئے سوہان روح بناہواتھا مگر آج اس محکمہ کا عملہ بھی صارفین کاتابعدارہے اور لائنیں بھی سال کے بارہ مہینے ٹھیک ٹھاک حالت میں رہتی ہیں اوراگر ان میں خرابی آجائے تو منٹوں کے حساب سے وہ خرابی دور کی جاتی ہے اورمحکمہ کے حکام ا س کی باقاعدہ تصدیق شکایت کنندہ سے کراتے ہیں،یعنی پی ٹی سی ایل کے اہلکار صارف کی مشکلات اورشکایات کا ازالہ کرنے تک چین سے نہیں بیٹھتے جس کے بعد کہیں جاکر محکمہ کو سکھ کی سانس نصیب ہوتی ہے۔
اتنی بڑی تمہیدکا مقصد یہ ہے کہ اگر محکمہ واپڈا کو پرائیوٹائز کیاجائے تو یقینایہ محکمہ بھی محکمہ ٹیلی فون کی طرح سدھر جائے گاکیونکہ اس وقت روشنیوں کا امین یہ محکمہ نہ صرف اندھیرے بانٹنے میں مصروف ہے بلکہ صارفین پر مسلسل بجلیاں بھی گرارہاہے جبکہ بجلی کا نیا میٹر لگوانا تو جوئے شیر لانے کے برابر ہے،ملک میں بجلی کا صرف نام ہے نشان نہیں مگر اس کے باوجود بھی ہر ماہ بڑی پابندی کے ساتھ صارفین کو بھاری بھاری بل ارسال کئے جاتے ہیں جنہیں دیکھ ایسامحسوس ہوتا ہے کہ صارفین نے مہینے کے تیس دن مسلسل بجلی کا بے دریغ استعمال کیا ہے،بل ٹھیک کرانے کیلئے کن کن مراحل سے گزرناپڑتا ہے؟ یہ سب کو معلوم ہے،اس کے علاوہ بجلی لائنوں میں خرابی آجائے تواس وقت لائن مینوں کے نخرے دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں،بجلی بحران اور جگہ جگہ بجلی کی بوسیدہ تاریں صارفین کیلئے وبال جان بن چکی ہیں مگر حکومت نہ تو بحرا ن پر قابوپانے اور نہ ہی بوسیدہ لائنوں کو تبدیل کرانے کیلئے کوئی اقدام اٹھاتی ہے بلکہ حکومت نے تو عوام کو واپڈاکے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے جو صارفین کیلئے مشکلات پیداکرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔
واپڈاکی نجکاری کیلئے حکومت نے کئی بارعندیہ تو دیا ہے مگر اس پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا اورجب سے حکومت نے واپڈانجکاری کے حوالے سے مجوزہ فیصلہ کیا ہے اس وقت سے واپڈامیں موجود بعض یونین سراپااحتجاج ہیں جن کا کہناہے کہ واپڈاکی نجکاری ملازمین کا معاشی قتل ہے،عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں بلکہ نجکاری سے مخصوص افرادمستفیدہوں گے،یہ یونین نجکاری کیخلاف مسلسل ضلعی،ڈویژن،صوبے اورملکی سطح پراحتجاج کررہی ہیں اورعوام کی ہمدریاں حاصل کرنے کی ناکام کوشش کررہی ہیں مگرکیا انہوں نے بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کیخلاف بھی کبھی آوازاٹھائی ہے؟اگر وہ عوام کی غمخوارہیں تو پھر لوڈشیڈنگ سے عوام کو پہنچنے والی تکالیف کیخلاف آوازکیوں نہیں اٹھاتیں؟؟نجکای کیخلاف مسلسل احتجاجوں سے واپڈادفاتر بند رہتے ہیں جس کے سبب ضرورتمندصارفین کو شکایات دور کرانے کیلئے باربار چکر لگاناپڑتے ہیں مگر ہربارانہیں مایوسی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے، اس وقت یونین کوعوام کی مشکلات کا احساس کیوں نہیں ہوتا۔
؟؟
محکمہ شتربے مہار یعنی واپڈااس حدتک سرکش ہوچکاہے کہ قدم قدم پر حکومتی احکامات کو پاؤں تلے روندڈالتا ہے،اس محکمہ کے سامنے نہ تو حکومت کی کوئی حیثیت ہے اورنہ ہی اس پر عوامی احتجاجو ں کاکو ئی اثر پڑتاہے ایسے میں اس امر کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ اس محکمہ کو بھی محکمہ ٹیلی فون کی طرح پرائیوٹائز کیاجائے،اس اقدام سے نہ صرف یہ محکمہ صحیح معنوں میں روشنیوں کا امین بن جائے گا بلکہ اس سے لوڈشیڈنگ نام کی بلا بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ٹل جائے گی،عوام آس لگائے بیٹھے ہیں کہ حکومت کب نجکاری کے فیصلے کو عملی جامہ پہنائے گی؟لہٰذہ حکومت کو اس کارخیرمیں مزید تاخیر نہیں کرنی چاہئے،اگرموجودہ حکومت نے یہ اقدام اٹھایاتو عوام سمجھیں گے کہ اس نے زندگی میں پہلی بار عوام کی امنگوں کی صحیح معنوں میں ترجمانی کی ہے ۔
_*🌹بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹*_ _*🌺اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه💐*_ _*🌙15 جمادی الثانی 1440 ھِجْرِی🕌ْ*_ _*🗂21 فروری 2019 عِیسَوی*_ _*☀ 10 پھاگن ّ2075 بِکرمی*_ 🌄_*بروز جمعرات*_ _*👈🌹لمبا دھاگہ اور لمبی زبان ہمیشہ الجھ جاتے ہیں*_ _*اس لیئے دھاگہ لپیٹ کر اور زبان سمیٹ کر رکھیں 🌹👉*_ _*🎑 صَبَّاحُ الْخَیْر🌄*_
_*🌹بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹*_
_*🌺اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه💐*_
_*🌙15 جمادی الثانی 1440 ھِجْرِی🕌ْ*_
_*🗂21 فروری 2019 عِیسَوی*_
_*☀ 10 پھاگن ّ2075 بِکرمی*_
🌄_*بروز جمعرات*_
_*👈🌹لمبا دھاگہ اور لمبی زبان ہمیشہ الجھ جاتے ہیں*_
_*اس لیئے دھاگہ لپیٹ کر اور زبان سمیٹ کر رکھیں 🌹👉*_
_*🎑 صَبَّاحُ الْخَیْر🌄*_
_*🌺اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه💐*_
_*🌙15 جمادی الثانی 1440 ھِجْرِی🕌ْ*_
_*🗂21 فروری 2019 عِیسَوی*_
_*☀ 10 پھاگن ّ2075 بِکرمی*_
🌄_*بروز جمعرات*_
_*👈🌹لمبا دھاگہ اور لمبی زبان ہمیشہ الجھ جاتے ہیں*_
_*اس لیئے دھاگہ لپیٹ کر اور زبان سمیٹ کر رکھیں 🌹👉*_
_*🎑 صَبَّاحُ الْخَیْر🌄*_
انڈیا کے حالات پر اک نظر
🇳🇪1۔ دنیا میں سب سے زیادہ غریب انڈیا میں پائے جاتے ہیں۔
2۔ دنیا میں سب سے زیادہ ان پڑھ انڈیا میں پائے جاتےہیں۔
3۔ دنیا میں سب سے زیادہ بے روزگار انڈیا میں پائے جاتےہیں۔
4۔ انڈیا میں کم از کم 2 کروڑ لوگ چوہے کھاتے ہیں۔
5۔ دنیا میں سب سے زیادہ جسم فروشی انڈیا میں ہوتی ہے۔
6۔ انڈیا کی 70 فیصد آبادی کے پاس بیت الخلا کی سہولت موجود نہیں۔
7۔ دنیا میں سب سے زیادہ جسمانی اعضاء انڈین بیچتے ہیں۔ انڈیا دنیا کا واحد ملک ہے کہ گاؤں کے باہر اشتہار لگا ہوتا ہے کہ اس گاؤں میں ہر بندے کا گردہ برائے فروخت ہے۔
8۔ دنیا میں سب سے زیادہ فٹ پاتھ پر سونے والے بھی انڈیا میں پائے جاتے ہیں۔ جہاں فٹ پاتھون پر پورے پورے خاندان بستے ہیں۔
9۔ غربت کے ہاتھوں دنیا میں سب سے زیادہ خود کشیاں انڈیا میں ہوتی ہیں۔
10۔ بھارت پر 500 ارب ڈالر سے زائد بیرونی قرضہ ہے۔
11۔ انڈیا کے پاس 377 ارب ڈالر کے ذر مبادلہ کۓ ذخائر ہیں جو اس کے اپنے نہیں بلکہ 8 فیصد کی شرح سود پر جمع بینکوں سے لی گئی رقوم ہیں۔ بھارتی معیشت ہوا میں کھڑی ہے۔
12۔ بھارت کے 29 میں سے 22 صوبے آزادی مانگ رہے ہیں۔ کم از کم 100 پرائویٹ افواج بھارتی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
13۔ انڈیا کے کم از کم 40 فیصد حصے پر انڈیا حکومت کی رٹ تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
14۔ بھارت کے مختلف صوبوں میں پاکستانی🇵🇰 جھنڈے لہرانا معمول ہے۔
15۔ دنیا میں پڑوسیوں کے ساتھ سب سے زیادہ سیز فائر کرنے والا ملک بھارت ہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ کس قدر برا پڑوسی ہے۔
16۔ کارگل جنگ کی وجہ سے انڈیا کے این اے 32 طیارے گراؤنڈ ہو چکے ہیں جن کی اپ گریڈینش کے لیے یوکرین سے معاہدہ کیا گیا ہے۔
17۔ کارگل جنگ میں انکی 200 انتہائی مہنگی سٹیٹ آف دی آرٹ بوفرز توپیں تباہ ہو چکی ہیں اور دو آرمڈ ڈیوژن ناکارہ۔
18۔ دنیا میں سب سے زیادہ ایڈز بھارت میں پھیل رہا ہے۔ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ایڈز کے مریضوں کی باقاعدہ ٹرین چلتی ہے۔
19۔ بھارت کے 80 فیصد پل 100 سال سے زیادہ پرانے ہیں۔
20۔ بھارت میں بچیوں کو ماؤوں کے پیٹ میں قتل کرنے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
ہمارے کچھ لوگ روتے رہتے ہیں کہ
کہ انڈیا ہم سے آگے نکل گیا، " ہم انڈیا سے کیوں الگ ہوئے " ۔۔۔ :)
پاکستان زندہ آباد🇵🇰
ہمیں پاکستان کی قدر کرنی چاہیے🇵🇰
اسلام سب سے بڑی نعمت ہے...
ہمیشہ مثبت سوچیں. یہ ملک ہمیشہ رہنے کے لیے ہے.
Pakistan zindabad ❤L
2۔ دنیا میں سب سے زیادہ ان پڑھ انڈیا میں پائے جاتےہیں۔
3۔ دنیا میں سب سے زیادہ بے روزگار انڈیا میں پائے جاتےہیں۔
4۔ انڈیا میں کم از کم 2 کروڑ لوگ چوہے کھاتے ہیں۔
5۔ دنیا میں سب سے زیادہ جسم فروشی انڈیا میں ہوتی ہے۔
6۔ انڈیا کی 70 فیصد آبادی کے پاس بیت الخلا کی سہولت موجود نہیں۔
7۔ دنیا میں سب سے زیادہ جسمانی اعضاء انڈین بیچتے ہیں۔ انڈیا دنیا کا واحد ملک ہے کہ گاؤں کے باہر اشتہار لگا ہوتا ہے کہ اس گاؤں میں ہر بندے کا گردہ برائے فروخت ہے۔
8۔ دنیا میں سب سے زیادہ فٹ پاتھ پر سونے والے بھی انڈیا میں پائے جاتے ہیں۔ جہاں فٹ پاتھون پر پورے پورے خاندان بستے ہیں۔
9۔ غربت کے ہاتھوں دنیا میں سب سے زیادہ خود کشیاں انڈیا میں ہوتی ہیں۔
10۔ بھارت پر 500 ارب ڈالر سے زائد بیرونی قرضہ ہے۔
11۔ انڈیا کے پاس 377 ارب ڈالر کے ذر مبادلہ کۓ ذخائر ہیں جو اس کے اپنے نہیں بلکہ 8 فیصد کی شرح سود پر جمع بینکوں سے لی گئی رقوم ہیں۔ بھارتی معیشت ہوا میں کھڑی ہے۔
12۔ بھارت کے 29 میں سے 22 صوبے آزادی مانگ رہے ہیں۔ کم از کم 100 پرائویٹ افواج بھارتی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
13۔ انڈیا کے کم از کم 40 فیصد حصے پر انڈیا حکومت کی رٹ تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
14۔ بھارت کے مختلف صوبوں میں پاکستانی🇵🇰 جھنڈے لہرانا معمول ہے۔
15۔ دنیا میں پڑوسیوں کے ساتھ سب سے زیادہ سیز فائر کرنے والا ملک بھارت ہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ کس قدر برا پڑوسی ہے۔
16۔ کارگل جنگ کی وجہ سے انڈیا کے این اے 32 طیارے گراؤنڈ ہو چکے ہیں جن کی اپ گریڈینش کے لیے یوکرین سے معاہدہ کیا گیا ہے۔
17۔ کارگل جنگ میں انکی 200 انتہائی مہنگی سٹیٹ آف دی آرٹ بوفرز توپیں تباہ ہو چکی ہیں اور دو آرمڈ ڈیوژن ناکارہ۔
18۔ دنیا میں سب سے زیادہ ایڈز بھارت میں پھیل رہا ہے۔ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ایڈز کے مریضوں کی باقاعدہ ٹرین چلتی ہے۔
19۔ بھارت کے 80 فیصد پل 100 سال سے زیادہ پرانے ہیں۔
20۔ بھارت میں بچیوں کو ماؤوں کے پیٹ میں قتل کرنے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
ہمارے کچھ لوگ روتے رہتے ہیں کہ
کہ انڈیا ہم سے آگے نکل گیا، " ہم انڈیا سے کیوں الگ ہوئے " ۔۔۔ :)
پاکستان زندہ آباد🇵🇰
ہمیں پاکستان کی قدر کرنی چاہیے🇵🇰
اسلام سب سے بڑی نعمت ہے...
ہمیشہ مثبت سوچیں. یہ ملک ہمیشہ رہنے کے لیے ہے.
Pakistan zindabad ❤L
گرین ٹاوؑن لاہورنیوز افسوس ناک خبر پولیس کی پولیس گردی ختم نہ ہوئی
کشمیر کو کیوں روتے ہو کچھ خبر یہاں کی بھی لےلو گرین ٹاوؑن لاہور کے 9 سالہ احمد کو ایک راہ گیر کسی بہانے سے اپنی بائیک پر بٹھا کر ایک موبائل شاپ لے گیا۔ دکاندار سے ایک موبائل لیا اور گھر دِکھا کر جلدی واپس آنے کا کہہ کر چلا گیا اور احمد کو بطور ضمانت چھوٹا بھائی اس دکان پر چھوڑ گیا۔ کافی دیر تک جب راہگیر نہیں پلٹا تو دکاندار نے پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس آئی اور احمد کو ساتھ لے گئی ۔۔۔ 9 سالہ معصوم سے ریکوری کے لئے بدنام زمانہ تھرڈ ڈگری طریقے اختیار کئے گئے
"اُسے جلتے ہوئے ہیٹر کے اوپر بٹھا کر پوچھا جاتا کہ بتا تیرا ساتھی کدھر ہے، وہ رو رو کر بتاتا کہ اللہ کی قسم وہ کوئی راہگیر تھا، میں اسے نہیں جانتا"
۔۔۔تین دن احمد کے گھر والے اسے ڈھونڈتے رہے گمشدگی کی رپورٹ کروائی گئی ۔تین دن بعد
19 فروری کو پولیس اسٹیشن سے کال آئی کہ اپنا بچہ لے جائیں ۔۔۔ احمد کی ایک تصویر منسلک کی گئی ہے، اس حالت میں اس کے گھر والوں نے احمد کو وصول کیا۔ اس نے بتایا کہ
یہ خبر ہے اور میں چپ ہوں 😥🤐😓
"اللہ ظالموں کی پکڑ فرما"
پولیس کے اس غیر انسانی سلوک سے بہتر کہ بھارت سے ایٹمی جنگ ہوجائے کم از کم ایسے مناظر تو دیکھنے سے تو بچ جائیں۔
گجرات نیوز
گجرات(سعید بٹ) کے ایس ایچ او تھانہ اے ڈویژن عامر سعید کا نفری کے ہمراہ شیشہ فلیور کے دهندے میں ملوث ملزم کے اڈے پر چهاپہ پولیس نے ملزم وسیم کو حقہ نوشی کیلئے شیشہ فلیور اور سامان فروخت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ملزم سے بهاری مقدار میں فلیورز شیشہ نوشی کا سامان برآمد تمام سامان قبضہ میں لے کر مقدمہ درج کرلیا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید علی محسن کاظمی کا کہنا تھا کہ تفریحی کی آڑ میں قوم کے مستقبل کی صحت کے سا تھ کهیلنے کی ہرگزاجازت نہ دی جائے گی ایسے عناصر کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی
ابو ظہبی نیوز
ابو ظہبی(ملک مصطفٰی سے ) متحدہ عرب امارات میں گزشتہ کچھ عرصے سے عجیب و غریب وجوہات کی بناء پر طلاق لیے جانے کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ حال ہی میں مقامی عدالت میں عرب لڑکی کی جانب سے خاوند سے طلاق مانگنے کا ایسا معاملہ سامنا آیا جس نے سب کو حیرانی میں ڈال دیا۔ خاتون نے اپنے خاوند سے اس لیے طلاق مانگی کہ وہ اُس کے لیے برگر لانا بھُول گیا تھا۔
تفصیلات کے ایک بائیس تئیس سال کی لڑکی کا اپنے ہم وطن عرب لڑکے سے بیاہ ہوا تھا۔ وقوعے کے روز خاوند اپنے چند دوستوں کے ساتھ صحرا کی سیر پر گیا۔ بیوی نے اُسے فون کر کے فرمائش کی کہ وہ رات کو واپسی پر اُس کے لیے مشہور فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ سے برگر لیتا آئے۔ خاوند رات دیر تک اپنے دوستوں کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف رہا، جب وہ گھر واپس جانے کے لیے اُٹھا تو رات کے دو بج چُکے تھے۔
خاوند رات کے تین بجے گھر پہنچا تو اُس کی بیوی نے برگر کے بارے میں پُوچھا۔ خاوند کو یاد آیا کہ وہ اُس کے لیے برگر لانا بھُول گیا ہے۔ خاوند نے اُسے کہا کہ اُسے برگر لانا یاد نہیں رہا۔ اس بات پر بیوی کو شدید غصّہ آیا۔ دونوں کے درمیان تلخ کلامی اتنی بڑھی کہ بیوی نے اُس سے اُسی وقت طلاق کا مطالبہ کر دیا۔ معاملہ عدالت جا پہنچا تو بیوی خلع کے مطالبے پر ڈٹی رہی۔ جس پر عدالت نے خلع کا فیصلہ جاری کر دیا تاہم جج کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد میاں بیوی کو ازدواجی زندگی کی حقیقتوں کا سامنا کرنا چاہیے اور معمولی باتوں کو انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے۔
میانوالی نیوز
میانوالی: ( رپورٹر شمعون حسین سے)ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو کی ہدایت پر ڈی ایس پی سرکل عیسی خیل ملک ظفر اقبال کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ عیسی خیل عبدالرسول اور انکی ٹیم نے دوران سرچ آپریشن محمد زمان ولد آدم سکنہ ڈیرہ کامریانوالہ سے پسٹل 30 بور معہ 5 گولیاں, مومنین خان ولد آدم خان سکنہ کامریانوالہ سے رائفل 303 معہ 35 گولیاں, محمد نعیم ولد موسم خان سکنہ خانوالہ بندوق 12 بور معہ 2 کارتوس. جبکہ پرچی جواء کرانے والوں پر ریڈ کرکے بدنام زمانہ پرچی فروش شاہنواز ولد میر کلم سکنہ تحصیل کالونی عیسی خیل کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے 4 عدد پرچیاں, 01عدد ووٹر لسٹ, 01 عدد کیلکولیٹر, وٹک رقم 980 روپے برآمد کرکے چاروں ملزمان کے خلاف تھانہ عیسی خیل میں الگ الگ مقدمات درج رجسٹرڈ کیے. ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو اس کاروائی پر ایس ایچ او تھانہ عیسی خیل اور انکی ٹیم کو شاباش دی.
ترجمان میانوالی پولیس
سیہون شریف کی فیملی نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا
سیہون شریف: بیروزگاری کے باعث سعودی عرب جانے والے گائوں کرم پور کے رہائشی وحید اوٹھو کے اہل خانہ پانچ سالوں سے بیٹے کے آنے کے منتظر ہیں، وحید اوٹھو تین سالوں سے سعودی جیل میں قید ہے، پاکستانی قیدیوں کی رہائی کی خبر پر اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے پر سعودی میں دو ہزار سے زائد قید پاکستانیوں کی رہائی پر گائوں کرمپور کے رہائشی وحید اوٹھو کے گھر میں خوشیاں چھا گئیی، والد احمد اوٹھو کہتا ہے کہ پانچ سال قبل بیروزگاری کے باعث بیٹے کو سعودی عرب بھیجا لیکن سعودی حکومت کی جانب سے بیٹا وحید اوٹھو تین سال سے سعودی جیل میں قید ہے، وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پر پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر خوشی سے وزیر اعظم کو دعائیں دیتے رہے اور اپنے بیٹے کے آنے کے لیے دروزے دیکھ دیکھ کر وقت گذار رہے ہیں۔ وحید اوٹھو کی والدہ کہتی ہیں کہ بیٹا بیروزگاری سے سعودی گیا تو پانچ سال سے واپس نہیں آیا ہر ایک دن بیٹے کی یاد میں گزار رہے ہیں۔ وحید اوٹھو کے اہل خانہ نے وزیر اعظم عمران خان کے اس عمل پر گھر سے دکھ اور غم دور ہوئے ہیں، اہل خانہ اپنے نوجوان وحید اوٹھو کے آنے کے منتظر ہیں۔
آئی جی آفس لاہور نیوز
آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے پانچ پولیس افسران کے تقرر و تبادلے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ڈی پی او مظفر گڑھ عمران کشور کو ڈی پی او شیخوپورہ
ڈی پی او شیخو پورہ جہانزیب نذیر خان کو ایس ایس پی ہیڈ کوارٹرز ٹریفک پنجاب لاہور
اے آئی جی فنانس سی پی او پنجاب لاہور غازی محمد صلا ح الدین کو ڈی پی او مظفرگڑھ
تقرری کے منتظر حسن مشتاق سکھیرا کو ڈی پی او سرگودھا
جبکہ ڈی پی او سرگودھا محمد حسن رضا خان کو بٹالین کمانڈر7پنجاب کانسٹیبلری لاہور تعینات کردیا گیا ہے ۔
ڈی پی او مظفر گڑھ عمران کشور کو ڈی پی او شیخوپورہ
ڈی پی او شیخو پورہ جہانزیب نذیر خان کو ایس ایس پی ہیڈ کوارٹرز ٹریفک پنجاب لاہور
اے آئی جی فنانس سی پی او پنجاب لاہور غازی محمد صلا ح الدین کو ڈی پی او مظفرگڑھ
تقرری کے منتظر حسن مشتاق سکھیرا کو ڈی پی او سرگودھا
جبکہ ڈی پی او سرگودھا محمد حسن رضا خان کو بٹالین کمانڈر7پنجاب کانسٹیبلری لاہور تعینات کردیا گیا ہے ۔
میرا میانوالی ،(تحریر منور علی ملک)
میرا میانوالی -----------------------
میانوالی کی جو اچھی روایات اب تک زندہ ھیں ، ان میں ایک بہت اچھی روایت احسان شناسی ھے - آپ میانوالی کے کسی آدمی کا کوئی معمولی سا کام کردیں ، وہ ھمیشہ یاد رکھے گا ، اور کسی نہ کسی طرح آپ کو اس احسان کا صلہ دینے کی کوشش ضرور کرے گا -
چند سال پہلے کی بات ھے ، میں اپنے بیٹے ارشدعلی کے ساتھ سرگودھا سے میانوالی آرھا تھا - ھم بس سٹیڈ کے ایک ھوٹل میں بیٹھے چائے پی رھے تھے تو سامنے پٹرول پمپ ہر نیوخان کمپنی کی ایک بس آکر رکی - کنڈکٹر کوئی چیز لینے کے لیے ھوٹل میں داخل ھؤا تو اس کی نظر ھم پر پڑی - وہ سیدھا ھماری طرف آیا اور سلام کر کے کہنے لگا “ سر، میانوالی جا رھے ھیں آپ ؟ “
میں نے کہا جی ھاں -
اس نے کہا “سر آپ اطمینان سے چائے پی لیں - میں آپ کا سامان بس میں رکھ کر آپ کے لیے سیٹوں کا بندوبست کرتا ھوں “
یہ کہہ کر اس نے ھمارا بیگ اٹھایا اور بس کی طرف چل دیا - میں اسے نہیں جانتا تھا ، مگر وہ مجھے جانتا تھا -
بس میں کوئی سیٹ خالی نہ تھی - اس نے دو سواریوں کو فولڈنگ سیٹوں پہ بٹھا کر ھمیں سیٹیں فراھم کر دیں -
میں نے اس نوجوان سے کہا " بیٹا ، کیا آپ میرے سٹوڈنٹ رھے ھیں ؟"
اس نے کہا “ نہیں سر، میں تقریبا ایک سال پہلے اپنے کچھ کاغذات کی تصدیق کرانے کے لیے آپ کے پاس آیا تھا - میری آپ سے کوئی واقفیت بھی نہ تھی ۔ پھر بھی آپ نے فورا میرا کام کر دیا تھا - بے شک آپ مجھے نہیں جانتے ، مگرمیں آپ کا یہ احسان کیسے بھول سکتا ھوں ؟“
اللہ اکبر !!!! ----- میں نے صرف کاغذات پر دستخط کرکے مہر لگا دی تھی - ایک منٹ کاکام تھا - مگر اس نوجوان نے یہ معمولی سا احسان بھی یاد رکھا، اور اس کا صلہ دینا ضروری سمجھا -
----------------------------------------------- رھے نام اللہ کا --------------------------------------------
------ منورعلی ملک ------
میانوالی کی جو اچھی روایات اب تک زندہ ھیں ، ان میں ایک بہت اچھی روایت احسان شناسی ھے - آپ میانوالی کے کسی آدمی کا کوئی معمولی سا کام کردیں ، وہ ھمیشہ یاد رکھے گا ، اور کسی نہ کسی طرح آپ کو اس احسان کا صلہ دینے کی کوشش ضرور کرے گا -
چند سال پہلے کی بات ھے ، میں اپنے بیٹے ارشدعلی کے ساتھ سرگودھا سے میانوالی آرھا تھا - ھم بس سٹیڈ کے ایک ھوٹل میں بیٹھے چائے پی رھے تھے تو سامنے پٹرول پمپ ہر نیوخان کمپنی کی ایک بس آکر رکی - کنڈکٹر کوئی چیز لینے کے لیے ھوٹل میں داخل ھؤا تو اس کی نظر ھم پر پڑی - وہ سیدھا ھماری طرف آیا اور سلام کر کے کہنے لگا “ سر، میانوالی جا رھے ھیں آپ ؟ “
میں نے کہا جی ھاں -
اس نے کہا “سر آپ اطمینان سے چائے پی لیں - میں آپ کا سامان بس میں رکھ کر آپ کے لیے سیٹوں کا بندوبست کرتا ھوں “
یہ کہہ کر اس نے ھمارا بیگ اٹھایا اور بس کی طرف چل دیا - میں اسے نہیں جانتا تھا ، مگر وہ مجھے جانتا تھا -
بس میں کوئی سیٹ خالی نہ تھی - اس نے دو سواریوں کو فولڈنگ سیٹوں پہ بٹھا کر ھمیں سیٹیں فراھم کر دیں -
میں نے اس نوجوان سے کہا " بیٹا ، کیا آپ میرے سٹوڈنٹ رھے ھیں ؟"
اس نے کہا “ نہیں سر، میں تقریبا ایک سال پہلے اپنے کچھ کاغذات کی تصدیق کرانے کے لیے آپ کے پاس آیا تھا - میری آپ سے کوئی واقفیت بھی نہ تھی ۔ پھر بھی آپ نے فورا میرا کام کر دیا تھا - بے شک آپ مجھے نہیں جانتے ، مگرمیں آپ کا یہ احسان کیسے بھول سکتا ھوں ؟“
اللہ اکبر !!!! ----- میں نے صرف کاغذات پر دستخط کرکے مہر لگا دی تھی - ایک منٹ کاکام تھا - مگر اس نوجوان نے یہ معمولی سا احسان بھی یاد رکھا، اور اس کا صلہ دینا ضروری سمجھا -
----------------------------------------------- رھے نام اللہ کا --------------------------------------------
------ منورعلی ملک ------
انٹرٹیمنٹ 😐
ایک کرنل صاحب کنویں میں گر گئے۔سپاہی رسہ کنویں میں پھینکتے
جیسے ہی کرنل صاحب اوپر آتے تو سپاہی رسا چھوڑ کر کرنل صاحب کو سیلیوٹ مارتے، کرنل صاحب پھر کنویں میں گر جاتے۔ ایک تجربہ کار سپاہی نے مشورہ دیا کہ کسی بریگیڈئیر صاحب کو تکلیف دیتے ہیں تا کہ انہیں کرنل صاحب کو سیلیوٹ نہ کرنا پڑے۔ بریگیڈئیر صاحب نے رسہ ڈالا کرنل صاحب نے رسہ پکڑا اور بریگیڈئیر صاحب نے رسہ کھینچنا شروع کیا۔ جیسے ہی کرنل صاحب کنارے کے نزدیک پہنچے اور ان کی نظر بریگیڈئیر صاحب پر پڑی تو انہوں نے رسہ چھوڑ کر بریگیڈئیر صاحب کو سیلیوٹ مارا اور پھر سے کنویں میں گر گئے۔ بار بار یہی ہوا آخر کار کرنل صاحب کی کنویں سے آواز آتی ہے:
کم بختوکسی سویلین کو بلاو۔
جیسے ہی کرنل صاحب اوپر آتے تو سپاہی رسا چھوڑ کر کرنل صاحب کو سیلیوٹ مارتے، کرنل صاحب پھر کنویں میں گر جاتے۔ ایک تجربہ کار سپاہی نے مشورہ دیا کہ کسی بریگیڈئیر صاحب کو تکلیف دیتے ہیں تا کہ انہیں کرنل صاحب کو سیلیوٹ نہ کرنا پڑے۔ بریگیڈئیر صاحب نے رسہ ڈالا کرنل صاحب نے رسہ پکڑا اور بریگیڈئیر صاحب نے رسہ کھینچنا شروع کیا۔ جیسے ہی کرنل صاحب کنارے کے نزدیک پہنچے اور ان کی نظر بریگیڈئیر صاحب پر پڑی تو انہوں نے رسہ چھوڑ کر بریگیڈئیر صاحب کو سیلیوٹ مارا اور پھر سے کنویں میں گر گئے۔ بار بار یہی ہوا آخر کار کرنل صاحب کی کنویں سے آواز آتی ہے:
کم بختوکسی سویلین کو بلاو۔
منگل، 19 فروری، 2019
آئی ایس آئی کا کارنامہ انڈیا خوف کھا گیا
نئی دہلی میں ایک چوک پر گاندھی جی کا مجسمہ نصب تھا
کل اس مجسمہ کے اوپر نامعلوم افراد نے آئی ایس آئی کا نام لکھ کر بھارت کی نیندیں اُڑا کر رکھ دیں
بھارتی وزیراعظم نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جلد سے جلد آئی ایس آئی کے ان ایجنٹس کو پکڑا جائے
جنہوں نے ہمارے گاندھی جی کے مجسمے پر آئی ایس آئی لکھ کر عوام میں خوف و ہراس پھیلایا
مزے کی بات یہ ہے کہ لکھنے والے نے مجسمہ کو کھرچ کر لکھا
اب بھارت کے پاس اس مجسمہ کو ہٹانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں رہا
آخری اطلاعات تک یہ مجسمہ ابھی تک موجود ہے
اس چھوٹے سے مذاق سے بھارت کو پریشان کرکے رکھ دیا
Awwwww ISI...naughty baby😂😆😉
نئی دلی نیوز
نئی دلی: بھارتی فضائیہ کے دو طیارے پاکستان کیخلاف جنگ کی "تیاری" میں ائیر شو کی ریہرسل کے دوران گر کر تباہ دونوں طیارے آپس میں ٹکرا کر زمین پر گرے
حادثے سے قبل دونوں طیاروں سے پائلٹ باہرنکلنے میں کامیاب رہے،بھارتی میڈیا 😂😂
یہ پاکستان سے جنگ لڑیں گے۔۔۔۔😂😂
حادثے سے قبل دونوں طیاروں سے پائلٹ باہرنکلنے میں کامیاب رہے،بھارتی میڈیا 😂😂
یہ پاکستان سے جنگ لڑیں گے۔۔۔۔😂😂
پاکستان کی تاریخ میں انوکھا کیس۔۔
پاکستان کی تاریخ میں انوکھا کیس۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک مرغے کے لیئے جڈیشل ایکٹوزم چہ معنی' دارد؟
بھریا سٹی میں عدالتی حکم پر پولیس نے مرغے کا پوسٹ مارٹم کرا لیا
بھریا سٹی پولیس نے دو ماہ پہلے مرغوں کے مقابلے پر چھاپہ مار کر دو خفتیوں کو گرفتار کر کے ایک مرغے کو بھی تحویل میں لیا تھا۔ عدالت میں شنوائی کے دوران جج صاحب نے کیس پراپرٹی کے طور پر تحویل میں لیئے گئے مرغے کے بارے میں استفسار کیا تو ایس ایچ او نے بتایا کہ مرغا مر چکا ہے۔ عدالت نے مرغے کی موت کے اسباب معلوم کرنے کے لیئے مرغے کا پوسٹ مارٹم کرا کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ آج پولیس کو موصول ہونے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرغے کی موت رانی کھیت نامی بیماری کی وجہ سے ہوئی ہے۔ یہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کل عدالت میں پیش کی جائے گی۔ معزز جج صاحب سے اب یہ سوال کرنے کی جسارت کون کرے کہ جناب جب ہزاروں لوگ انصاف کے لیئے کورٹ کچہری میں دربدر ہو رہے ہوں تو وہاں ایک مرغے کی موت کے اسباب معلوم کرنے والا جڈیشل ایکٹوزم چہ معنی دارد؟
انڈیانے جنگ کا اعلان کر کےبڑی بے وقوفی کر دی
*جب کسی ملک کو جنگ کی دھمکی دی جاتی ہے تو پورے ملک میں خوف پھیل جاتا ہے لوگ اپنی جان بچانے کے لئے ملک چھوڑنے تک راضی ہو جاتے ہیں*
*جب کوریا نے امریکہ کو جنگ کی دھمکی دی تھی تو لوگوں نے اپنے گھروں کے نیچے موجود تہ خانوں میں سامان اکٹھا کرنا شروع کر دیا تھا تا کہ جنگ کے دوران یہ چیزیں کئی دِنوں تک انکے زندہ رہنے کا سبب بن سکے*
*کیونکہ انکو اپنی آرمی پر اتنا یقین نہیں تھا کہ وہ انکی جان بچا سکے گے..*
*اور آج جب بھارت پاکستان کو جنگ کی دھمکی دیتا ہے*
*تو لوگوں میں خوف آنے کے بجائے پاکستانی عوام آرام سکون سے PSL کے میچز دیکھ رہی ہیں*
*اور مجھے اس بات سے بےحد خوشی ہوئی کے لوگوں کے دِلوں میں ہماری فوج کی محبت بے انتہا ہے*
*لوگ ہمیں جنگ کی دھمکیاں دیتے ہیں اور پاکستانی لوگ*
*ان دھمکیوں سے ڈرنے کے بجایے سب باتوں کو مذاق میں اڑا دیتے ہیں*
*کیونکہ انکو علم ہے کہ اگر پاکستان پر کسی نے بھی حملہ کیا تو پاکستان آرمی انکو جہنم واصل کرانے میں ذرا بھی دیر نہیں کرے گی*
*اور جنگ پھر پاکستان کی آرمی ہی نہیں 22 کروڑ عوام بھی لڑے گی اور پاکستان کے لئے ہم پاک فوج کے ساتھ سینا تان کر جنگ کرے گے اور پاکستان اور اسلام کے ہر دشمن کو جہنم واصل کروائے گے*
*انشاءاللّه🇵🇰*
*یہ جو اطمینان ہے اسکے *پیچھے ہمارے فوجی جوان ہے*
*سلیوٹ پاک فوج*✌✌✌
*زیادہ سے زیادہ شئیر ضرور کیجیے*
*پاک فوج زندہ باد 🇵🇰*
*پاکستان زندہ باد 🇵🇰*
*🇵🇰彡★ہم سب کا پاکستان★ 彡🇵🇰*
*جب کوریا نے امریکہ کو جنگ کی دھمکی دی تھی تو لوگوں نے اپنے گھروں کے نیچے موجود تہ خانوں میں سامان اکٹھا کرنا شروع کر دیا تھا تا کہ جنگ کے دوران یہ چیزیں کئی دِنوں تک انکے زندہ رہنے کا سبب بن سکے*
*کیونکہ انکو اپنی آرمی پر اتنا یقین نہیں تھا کہ وہ انکی جان بچا سکے گے..*
*اور آج جب بھارت پاکستان کو جنگ کی دھمکی دیتا ہے*
*تو لوگوں میں خوف آنے کے بجائے پاکستانی عوام آرام سکون سے PSL کے میچز دیکھ رہی ہیں*
*اور مجھے اس بات سے بےحد خوشی ہوئی کے لوگوں کے دِلوں میں ہماری فوج کی محبت بے انتہا ہے*
*لوگ ہمیں جنگ کی دھمکیاں دیتے ہیں اور پاکستانی لوگ*
*ان دھمکیوں سے ڈرنے کے بجایے سب باتوں کو مذاق میں اڑا دیتے ہیں*
*کیونکہ انکو علم ہے کہ اگر پاکستان پر کسی نے بھی حملہ کیا تو پاکستان آرمی انکو جہنم واصل کرانے میں ذرا بھی دیر نہیں کرے گی*
*اور جنگ پھر پاکستان کی آرمی ہی نہیں 22 کروڑ عوام بھی لڑے گی اور پاکستان کے لئے ہم پاک فوج کے ساتھ سینا تان کر جنگ کرے گے اور پاکستان اور اسلام کے ہر دشمن کو جہنم واصل کروائے گے*
*انشاءاللّه🇵🇰*
*یہ جو اطمینان ہے اسکے *پیچھے ہمارے فوجی جوان ہے*
*سلیوٹ پاک فوج*✌✌✌
*زیادہ سے زیادہ شئیر ضرور کیجیے*
*پاک فوج زندہ باد 🇵🇰*
*پاکستان زندہ باد 🇵🇰*
*🇵🇰彡★ہم سب کا پاکستان★ 彡🇵🇰*
کراچی: پیرنی کے کہنے پر مرید نے خزانے کی تلاش میں گھر کھود دیا۔
کراچی کے علاقے ڈالمیا میں خزانے کی تلاش میں صحن میں مشکوک کھدائی پر 11 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
راتوں رات بے پناہ دولت کمانے کی حرص نے کراچی کے علاقے ڈالمیا کے شہری کو اندھا بنادیا۔
کراچی کے علاقے ڈالمیا میں پیرنی کے کہنے پر مرید نے خزانے کی تلاش میں گھر کا صحن ہی کھود ڈالا۔
مشکوک کھدائی کی اطلاع ملتی ہی پولیس متحرک ہوگئی اور کھدائی کے مقام سے پیرنی، اس کے شوہر، مرید اور 8 مزدوروں کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق پیرنی نے مرید کو بتایاتھا کہ گھر کے نیچے خزانہ دفن ہے جس کے بعد پیرنی کی نشاندہی پر کھدائی کی گئی اور مزدوروں نے گھر کا صحن 25 فٹ تک کھود ڈالا تھا تاہم انہیں خزانہ نہ مل سکا۔
پولیس نے بتایاکہ واقعہ مشکوک ہے اور گرفتار افراد سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
جہاں کھڈا کھودا گیا وہاں سے حساس اداروں کے دفاتر بھی قریب ہیں، ایس پی گلشن
دوسری جانب ایس پی گلشن کا کہنا ہے کہ اطلاع ملی کے کچھ لوگ کافی دن سے کھڈا کھود رہے ہیں، ہماری ٹیم گئی تو گھر کے اندر مشکوک گڑھا دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر کے مالک طاہر نے بتایا کہ سالے کے کہنے پر کھڈا کھودا کیوں کہ خواب میں آیا کہ یہاں خزانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیرنی خاتون کے کہنے پر کھدائی شروع کی گئی تھی اور جہاں کھڈا کھودا گیا وہاں سے حساس اداروں کے دفاتر بھی قریب ہیں، نیشنل اسٹڈیم اس جگہ سے ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ہے۔
ایس پی گلشن کے مطابق پیرنی خاتون کے شوہر کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے اور 11 ملزمان کو مجموعی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔
مظفر گڑھ: مظفر گڑھ میں ایک خاتون نے اپنے شوہر کے دوست سے شادی کے لیے اپنے شوہر کا گلہ گھونٹ کر اسے قتل کر ڈالا۔
مظفر گڑھ: مظفر گڑھ میں ایک خاتون نے اپنے شوہر کے دوست سے شادی کے لیے اپنے شوہر کا گلہ گھونٹ کر اسے قتل کر ڈالا۔ ٹربیون کے مطابق یہ واقعہ تحصیل کوٹ ادو کے چک نمبر 568ٹی ڈی میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ وارث نامی یہ شخص محنت مزدوری کرتا تھا جس کی ٹھیکیدار مجید سے دوستی ہو گئی اور مجید کا اس کے گھر آنا جانا شروع ہو گیا۔ اس دوران مجید نے اس کی اہلیہ کشور کے ساتھ تعلقات استوار کر لیے۔
رپورٹ کے مطابق مجید اور کشور دونوں نے بالآخر باہم شادی کا فیصلہ کر لیا اور وارث کو راستے سے ہٹانے کے لیے ایک رات کشور نے مشروب میں زہر ملا کر وارث کو پلا دیا اورجب وہ بے ہوش ہو کر گرا تو اس کا گلہ دبا دیا۔ اس واردات میں مجید بھی کشور کے ساتھ تھا۔ دونوں نے وارث کو قتل کرنے کی بعد اس کی لاش چھت سے لٹکا دی اور خودکشی کا ڈرامہ رچا دیا۔ تاہم جب وارث کو تدفین کا انتظام کرنے لگے تو اس کے بھائی رمضان نے اس کے ناک اور منہ سے خون بہتا دیکھ کر پولیس کو اطلاع دے دی۔یہ ماجرا دیکھ کر کشور اور مجید موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے دونوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی
ممبئی نیوز
*ممبئی: پلوامہ حملے کے بعد بھارتی میڈیا کی بدحواسی عروج پر پہنچ گئی، بھارتی ٹماٹر پاکستان کو فروخت نہ کرنے کے فیصلے کو بریکنگ نیوز بنا دیا*۔
تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد جہاں مودی سرکار پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے، وہیں عوام بھی حکومتی رنگ میں رنگ گئے۔ بھارتی کسانوں نے اعلان کر دیا کہ ہم پاکستان کو ٹماٹر برآمد نہیں کریں گے۔
اس خبر کو بھارتی میڈیا نے خوب اچھالا اور بھارت کی پاکستان کےخلاف بڑی کارروائی قرار دے کر شور مچانا شروع کر دیا، بھارتی میڈیا نے کہا کہ پاکستان ہمارے ٹماٹر کہہ کر ہم پر حملہ کرتا ہے، پاکستان کو ٹماٹر دینےسے انکار کرتے ہیں۔
سپرمون کا نظارہ پاکستان میں بھی شروع
*سپرمون کا نظارہ پاکستان میں بھی شروع*
کراچی: پاکستان سمیت دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں سپرمون دکھائی دے رہا ہے جو کہ زمین سے غیر معمولی طور پر قریب ہے۔
’سپرمون‘ چودھویں کے اس مکمل چاند کو کہتے ہیں جب چاند اور زمین کی باہمی قربت کی وجہ سے وہ بڑا اور روشن دکھائی دے۔ آج رات چاند زمین سے صرف 3 لاکھ 56 ہزار 846 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ورنہ عام حالات میں یہ فاصلہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس بات کا اندازہ اس امر لگایا جاسکتا ہے کہ اس سال 14 ستمبر کو چاند زمین سے بعید ترین فاصلے پر ہوگا یعنی 4لاکھ 6 ہزار 248 کلومیٹر دور ہوگا۔
ناسا کے مطابق چاند زمین کے گرد مکمل گول دائرے کی بجائے انڈے کی طرح بیضوی مدار میں گردش کرتا ہے اور زمین سے کبھی دور اور کبھی قریب ہوتا جاتا ہے۔ ناسا کے اندازے کے مطابق پاکستان وقت کے مطابق 8 بج کر 55 منٹ پر چاند زمین سے قریب ترین ہوگا اور یوں خاصا بڑا اور روشن دکھائی دے گا۔...
اسلام آباد نیوز
اسلام آباد روات کے نواحی علاقہ بھنگڑیل فائرنگ سے 25
سالہ مبشر نامی نوجوان قتل۔
گزشتہ رات قتل ہونے والے نوجوان کی لاش لواحقین نے ٹی چوک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔
اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک ۔
مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو دونوں جانب سے بلاک کر دیا۔
سڑک بند ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں۔
ٹی چوک سے اسلام آباد اور راولپنڈی جانے والی دونوں راستے مکمل بند۔
سالہ مبشر نامی نوجوان قتل۔
گزشتہ رات قتل ہونے والے نوجوان کی لاش لواحقین نے ٹی چوک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔
اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک ۔
مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو دونوں جانب سے بلاک کر دیا۔
سڑک بند ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں۔
ٹی چوک سے اسلام آباد اور راولپنڈی جانے والی دونوں راستے مکمل بند۔
حافظ آ باد نیوز
حافظ آ باد اسٹنٹ کمشنر پنڈی بھٹیاں اعتزاز مارتھ کے پٹرول پمپس پر رات گئے چھاپے
حافظ آ باد پیمانہ کم ہونے پر پنڈی بھٹیاں بائی پاس پر Admore پمپ کے مالک رانا لیاقت کو 50ہزار روپے جرمانہ۔ اسٹنٹ کمشنر پنڈی بھٹیاں نے کہا تحصیل پنڈی بھٹیاں کے تمام پٹرول پمپس کو چیک کیا جائے گا ۔خلاف ورزی پر بلا تفریق کاروائی کی جائے گی
کراچی: ڈالر کے بعد سونا بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قدر میں 700 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے سے ایک تولہ سونے کی قدر 68 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے۔ 10 گرام سونے کی قدر 758 روپے اضافے سے. 59 ہزار 428 روپے ہوگئی ہے۔ عالمی صرافہ بازار میں سونے کی قدر 25 ڈالر اضافے سے.1340 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے
کراچی: ڈالر کے بعد سونا بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قدر میں 700 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
اس اضافے سے ایک تولہ سونے کی قدر 68 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے۔ 10 گرام سونے کی قدر 758 روپے اضافے سے. 59 ہزار 428 روپے ہوگئی ہے۔
عالمی صرافہ بازار میں سونے کی قدر 25 ڈالر اضافے سے.1340 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے
سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قدر میں 700 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
اس اضافے سے ایک تولہ سونے کی قدر 68 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے۔ 10 گرام سونے کی قدر 758 روپے اضافے سے. 59 ہزار 428 روپے ہوگئی ہے۔
عالمی صرافہ بازار میں سونے کی قدر 25 ڈالر اضافے سے.1340 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی،(Aiou)
علا مہ اقبال اوپن یونیورسٹی،(Aiou)
بی ایڈ کی فیسوں میں اضافہ نامنظور ۔ جناب صدر پاکستان عارف علوی صاحب، جناب چیف جسٹس آف پاکستان صاحب ، جناب وزیراعظم پاکستان عمر ان خان صاحب۔
غریبوں پر تعلیم کے دروازے بند نا کرو
غریبوں سے تعلیم کا حق نا چھینا جائے ۔
2015 سے پہلے بی ایڈ کی کل فیس=12000/00 روپے
2018 تک بی ایڈ کی کل فیس=60000/00 روپے
2019 میں بی ایڈ کی کل فیس=95000/00 روپے
(تقریباً ایک لاکھ روپے)
خدا کا خوف کرو غریبوں پر ظلم نہ کرو غریب عوام اتنی فیس نہیں دیے سکتے۔
ارباب اقتدار سے گزارش ہے کہ بی ایڈ کی فیسوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ غریب طلباء اور طالبات بھی تعلیم حاصل کر سکیں۔
اس میسج کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ غریب طلباء کا زیادہ سے زیادہ بھلا ہو سکے۔شکریہ۔
۔۔۔۔۔۔سلام عمران خان ...۔۔۔
سنو اے ارض مقدس کے باسیو !!
تم اسکو دیکھ رہے ہو جو سعودی ولی عہد کی گاڑی چلا۔رہا ہے ؟
جانتے ہو یہ کون ہے ؟
یہ اپنے وقت کا شہزادہ ہے ایک عظیم کھلاڑی ایک ہیرو...
وہ عمران خان جو ایک کرشماتی شخصیت تھا جہاں جاتا اپنی شخصیت سے سب کا دل لبھاتا تھا ،
پھر کیا ہوا کہ وہ ایک بھکاری بن گیا اسکو ایک شوفر کا کردار ادا کرنا پڑا ؟
جانتے ہو کس لئے وہ بھکاری بنا اور دوسرے ممالک کے سربراہان مملکت کی گاڑیاں چلانے لگا ؟
تو سنو اگر سن سکتے ہو تو
پہلی مرتبہ وہ بھکاری بنا جب اس نے اپنے ملک کے غریب و لاچار کینسر کے مریضوں کے لئے کینسر کے ہسپتال بنانے کا عہد کیا
وہ پر شہر گاوں گیا ملک کا کونہ کونہ گھوما ہر امیر و غریب کے آگے ہاتھ پھیلائے جھولیاں پھیلائیں دن رات پیسہ اکٹھا کیا
پھر اس نے نمل یونیورسٹی کے لئے عوام کے آگے ہاتھ پھیلایا
سیلاب ہو یا زلزلہ یا دوسری قدرتی آفات اس بندے نے ہمیشہ عوام الناس کے لئے ہاتھ پھیلایا اور فقیر بنا،
اور اب اگر وہ گاڑیاں چلا رہا ہے تو بھی عوام الناس کی خاطر چلا رہا ہے،
یاد رکھنا پاکستانیو اسے اج بھی کسی چیز کی کمی نہیں ہے پیسہ اسکے ہاتھ کا میل ہے
مگر وہ تمہارے بچوں کے مستقبل کی خاطر بھکاری بنا ہوا ہے
تاکہ تم اور تمہارے بچے پیٹ بھر کر کھا سکیں
اور ہاں اج بھی اس نے معزز مہمان سے یہی درخواست کی ہے کہ میرے لیئے میرے پاکستانی مزدور ہی وی آئی پی ہیں جو آپکے ملک میں مزدوری کرنے جاتے ہیں
خدارا ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا کریں جیسا آپ اپنے شہریوں کے ساتھ کرتے ہیں کیونکہ یہ میرے دل کے بہت قریب ہیں 😢😌
تو معزز مہمان جناب شہزادہ محمد بن سلمان نے اس عظیم انسان کے سینے میں اپنی عوام کے درد کو سمجھتے ہوئے جواب دیا کہ جناب وزیراعظم صاحب آپ مجھے سعودیہ میں پاکستان کا سفیر ہی سمجھیں <3
پاکستانیو شاید آج تمہیں اس بھکاری اس ڈرائیور کی قدر معلوم نہ ہو مگر
آنے والے وقتوں میں تم اسکو خدا کا تحفہ ہی سمجھو گے...
اور ہاں !!!
مجھے میرے ووٹ کا صلہ مل چکا ہے
مجھے فخر ہے کہ عمران خان میرا انتخاب تھا۔
سلام عمران خان ...
لاہورنیوز ۔۔۔۔سردار سبطین خان کے احکامات۔۔۔۔
صوبائی وزیر جنگلات وائیلڈ لائف و فشریز محمد سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب سول سیکریٹیرٹ نیو منسٹر بلاک میں محکمہ جنگلات کا اعلی سطح اجلاس۔
اجلاس میں سیکریٹری فاریسٹ کیپٹن (ر) محمد آصف کی شرکت۔
محکمہ جنگلات کے تمام چیف کنزرویٹرز ، کنزرویٹرز ، ڈی ایف اوز سمیت افسران کی شرکت۔
سیکریٹری فاریسٹ اور مختلف افسران نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی۔
پنجاب میں لکڑی چوری کے واقعات اور ان کی روک تھام کے لیے سخت حکمت عملی بنانے پر غور۔
ڈسٹرکٹ فاریسٹ افسران نے صوبائی وزیر کو لکڑی چوری کے واقعات، ان پر قائم کیسز، اور ریکوری کے حوالے سے بریفنگ دی۔
صوبے میں جاری شجرکاری کی تمام اسکیموں اور محکمہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔
پنجاب میں اب تک کی گئی شجر کاری پر صوبائی وزیر کو بریفنگ دی کئی۔
صوبائی وزیر نے صوبے میں زیادہ سے زیادہ شجر کاری کرنے پر زور دیا۔
لکڑی چوری کے واقعات کی روک تھام کے پیش نظر لاھور میں کمپلینٹ سیل بنانے کا فیصلہ۔
کمپلینٹ سیل لکڑی چوری کے واقعات صوبائی وزیر کو رپورٹ کرے گا۔
لکڑی چوری پر جرمانہ کی شرح کو بھی بڑھا دیا گیا۔
لکڑی چوری پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ صوبائی وزیر۔
جنگلات کے رقبہ کے قریب ہر قسم کی آرا مشینیں فوری بند کروائی جائیں ۔ محمد سبطین خان
کسی بھی قسم کی کرپشن کو برداشت نہں کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر۔
جہاں بھی لکڑی چوری ہوئی متعلقہ ڈی ایف او سمیت تمام عملہ ذمہ دار ھو گا۔ صوبائی وزیر۔
سعودی ولی عہد کا عمران خان کی درخواست پر بڑا حکم، ولی عہد کا سعودیہ کی جیلوں میں قید"اکیس سو سات" پاکستانیوں کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا
سعودی ولی عہد کا عمران خان کی درخواست پر بڑا حکم،
ولی عہد کا سعودیہ کی جیلوں میں قید"اکیس سو سات"
پاکستانیوں کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا
ولی عہد کا سعودیہ کی جیلوں میں قید"اکیس سو سات"
پاکستانیوں کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا
کندیاں نیوز
کندیاں:(نمائندہ میانوالی) نواحی علاقہ بان سنبل جنوبی میں معمولی جھگڑے پر مسجد میں نماز کیلئے جانیوالے 2 چچا زاد بھائیوں کو نوجوان نے آتشیں اسلحہ سے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تفصیلات کے مطابق کندیاں کے نواحی علاقہ بان سنبل جنوبی میں 2 چچا زاد بھائی محکمہ جنگلات کا ملازم محمد زمان ولد نذیر اور کریم ولد اکبر اپنے گھر سے نماز پڑھنے کیلئے مسجد کی طرف جارہے تھے کہ رستے میں پہلے سے گھات لگائے موجود نوجوان شیر اکمل ولد نامعلوم نے آتشیں اسلحہ سے فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجہ میں زمان اور کریم موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ وہاں پر موجود فاریسٹ گارڈ محمد افضل فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا اور ملزم موقع سے فرار ہوگیا ریسکیو 1122 کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ کر نعشوں اور زخمی محمد افضل کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میانوالی منتقل کر دیا وجہ عناد یہ ہے کہ قاتل شیر اکمل کو چند ماہ قبل انعام اللہ نامی شخص نے فائرنگ کرکے ذخمی کر دیا تھا جس پر شیر اکمل کو رنج تھا کہ انعام اللہ نے اسے فائر زمان وغیرہ کے کہنے پر مارا تھا قاتل اور مقتول آپس میں قریبی رشتہ دار بتائے جاتے ہیں وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی پپلاں خالد محمود رانجھا اور ایس ایچ او کندیاں حافظ نوید اکرم موقع پر پہنچ گئے ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں لیکن آخری اطلاعات تک ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی تھی وقوعہ سے اہل علاقہ میں شدید خوف و حراس پھیل گیا واضح رہے کہ رواں ہفتے میں ضلع میانوالی میں ابتک 3 قتل ہو چکے ہیں......
مکڑوال نیوز
مکڑوال:-(رپورٹر) مکڑوال اور گردونواح میں مسلسل پانچ گھنٹوں سے بجلی غائب ۔
واپڈا ملازمین لمبی تان کر سو گئے ۔
عوام خصوصاً سکول کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ۔
کیونکہ سالانہ امتحانات سر پر ھیں
واپڈا ملازمین لمبی تان کر سو گئے ۔
عوام خصوصاً سکول کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ۔
کیونکہ سالانہ امتحانات سر پر ھیں
میانوالی نیوز
میانوالی:(شمعون حسین سے)ڈی پی او ممتاز احمد دیو نے
پولیس قومی رضاکاران میں ٹی اے بل کے چیک تقسیم کیے۔
میانوالی( ) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ممتاز احمد دیو نے ضلع بھرکے تھانہ جات میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے پولیس قومی رضاکاران کوڈی پی او آفس میں04 لاکھ61ہزار روپے سے زائد رقم کے ٹی اے بل چیک تقسیم کیے۔ اس سلسلہ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی اومیانوالی نے کہا کہ اس وقت 56 قومی رضاکار پولیس کے ساتھ رضاکارانہ طور پرڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ یہ قومی رضاکار پولیس فورس کا حصہ ہیں میانوالی پولیس ان قومی رضاکاروں کے ساتھ مل کر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سرگرم عمل ہے قومی رضاکاروں کی میانوالی پولیس اور عوام کے لیے خدمات قابل تحسین ہیں ان کی ویلفیئر کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ ترجمان میانوالی پولیس
میانوالی نیوز
(میانوالی:(شمعون حسین
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میانوالی جاوید الحسن چشتی کےحکم پر پچھلے 09 ماہ کے منشیات کے درج شدہ مقدمات 2016 تا 2018 کے فیصلے کرنے کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ممتاز احمد دیو اور سول جج ماجد اللہ خان کی زیرنگرانی منشیات مال مقدمات کو مالخانہ صدر میانوالی میں نذر آتش کردیا گیا۔297 کلو گرام سے زائد ضبط شدہ چرس، 01 کلوگرام ہیروئن اور 03 ڈرم ، 46 گیلن،19بوتل شراب کو تلف کرنے کے لیے نذر آتش کیاگیا۔ اس موقع پر ڈی ایس پی لیگل محمد افضل گنجیال، انچارج مالخانہ صدر سب انسپکٹر اکمل انعام بھی موجود تھے۔ ترجمان میانوالی پولیس
نئے پاکستان کا پرانا عمران خان
نئے پاکستان کا پرانا عمران خان
رات جو عمران بولا ، یہ وزیر اعظم عمران خان نہیں تھا ۔ یہ وہ پرانا عمران تھا جسے کبھی لوگوں نے چاہا تھا کہ وزیر اعظم بن جائے۔ مصلحتوں میں گھرے نئے عمران خان کو کہنی مار کر جب کبھی پرانا عمران خان سامنے آتا ہے ، اچھا لگتا ہے۔
یہ لہجہ بھی عمران خان کا نہیں تھا ۔ اس نے شاید ہی کبھی اس اسلوب میں کسی سے التجا کی ہو ۔ انگریزی تو وہ رسان سے بولتا ہے ، پھر بھی وہ اٹک رہا تھا ۔ الفاظ گویا زبان پر نہیں آ رہی تھے ۔ ’’ آئی جسٹ وانٹ ٹو سے‘‘ ، یہ فقرہ اس نے غالبا چار مرتبہ ادا کیا ۔ جو عمران کو جانتے ہیں ، وہ جانتے ہیں درخواست اور التجا کرنا اس کی عادت نہیں ۔ وہ خود سر ہے اور نرگسیت کی حد تک ۔ ساری عمر جو پورے طنطنے سے جیا ، بھری محفل میں وہ ایک درخواست کر رہا تھا۔
شاید سفارتی تقاضے بھی یہی کہتے ہوں کہ وزیر اعظم کو یوں بھری محفل میں سب کے سامنے ولی عہد سے درخواست نہیں کرنی چاہیے تھی ۔ کوئی اور طریقہ اور مقام اختیار کیا جا سکتا تھا ۔ نجی محفل میں بات کی جا سکتی تھی ۔ جب عمران ولی عہد کی گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس جا رہے تھے تب بھی راستے میں کہیں اس خواہش کا اظہار کیا جا سکتا تھا ، سفارتی ذرائع سے یہ درخواست ولی عہد تک پہنچائی جا سکتی تھی ۔ پہلے سے طے ہوتا کہ ولی عہد سے یہ مطالبہ کرنا ہے تو شاید ایسا ہی کوئی راستہ اختیار کیا جاتا یا کم از کم بات کہنی عمران کے لیے اتنی مشکل نہ ہوتی ، وہ پہلے ہی سے موزوں الفاظ کا انتخاب کر چکا ہوتا ۔ لیکن یہ سب تب ہوتا اگر پہلے سے طے ہوتا۔
یہاں تو معاملہ ہی اور تھا ۔ معتبر لوگ روایت کرتے ہیں کہ ایسا کچھ طے تھا نہ وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کے درمیان اس پر پہلے بات ہوئی تھی کہ ولی عہد سے یہ مطالبہ کرنا ہے ۔ ہاں برسوں پہلے جو عمران گلی گلی خواب لیے پھرتاتھا وہ یہ کہا کرتا تھا کہ جومزدور تلاش روزگار کے لیے اہل خانہ سے دور چلے گئے ہیں ، ہمیں ان کے دکھ درد کا احساس کرنا چاہیے ۔ اسی عمران نے کل اچانک وزیر اعظم عمران خان کو کہنی ماری اور ہتھیلی پر رکھا خواب محمد بن سلمان کے سامنے رکھ دیا ۔ سفارتی تقاضے ، رسوم اور آداب پیچھے رہ گئے۔
یہ وزیر اعظم عمران خان نہیں بول رہا تھا ، یہ وہ عمران تھا جسے افتادگان خاک نے چاہا تھا کہ وزیر اعظم بن جائے۔ وہ اپنے لیے کچھ نہیں مانگ رہا تھا ۔ اپنے خاندان کے لیے کچھ لینے کی ہوس نہیں تھی ۔ نہ اسے اقامہ چاہیے تھا نہ کاروباری امکانات کی تلاش تھی ۔ مانگا بھی تو کیا مانگا ؟ میرے مزدور میرے دل سے قریب ہیں، انہیں اپنا سمجھیے، انہیں قید سے آزاد کر دیجیے ۔ اللہ آپ سے راضی ہو گا ۔ عمران کی نفرت کے جہنم میں جلتا کوئی شخص سعودی عرب جائے اور ان پاکستانیوں سے پوچھیے انہیں کیسا محسوس ہوا جب کسی نے اسلام آباد سے انہیں احساس دلایا کہ آپ لاوارث نہیں ہیں۔
عمران کے سوال سے جو خوش گوار حیرت ہوئی ، ولی عہد کے جواب نے اسے دوچند کر دیا ۔’’ آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیے، ہم پاکستان کو انکار نہیں کر سکتے ، جو ہو سکا کریں گے‘‘۔ صبح سو کر اٹھے تو یہ خبر ہم جیسوں کی منتظر تھی کہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر محمد بن سلمان نے دو ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کر دیا ہے ۔ کہاں گئے مایوسی کے وہ سفیر جو اٹھتے بیٹھتے قوم کو سفارتی تنہائی سے ڈرایا کرتے تھے؟
سفارت کاری کی دنیا بڑی نازک ہوتی ہے ۔ یہاں ایک ایک حرکت کاحساب رکھا جاتا ہے۔ کس کے ساتھ سپاٹ انداز سے بات کرنا ہے ، کس کے ساتھ مسکرانا ہے ، کسے گلے لگانا ہے ، کسے ریڈ کارپٹ بچھا کر خوش آمدید کہنا ہے ، یہ سب طے ہوتا ہے اور چہرے کے تاثرات تک کی اپنی زبان ہوتی ہے ۔ اب ذرا سوچیے سعودی عرب کا جواں سال ولی عہد کہہ رہا ہو ’’ آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں‘‘ تو یہ کتنا غیر معمولی موقف ہے ۔ بھارت کے ساتھ تناؤ کے اس ماحول میں جس انداز سے ولی عہد پاکستان کے آرمی چیف سے ملے کیا اس میں کوئی پیغام پنہاں نہیں تھا؟
ایک جانب اتنی غیر معمولی پیش رفت ہو رہی تھی اور دوسری جانب ناقدین کرام اس بات پر تنقید فرما رہے تھے کہ اتنی زیادہ تعداد میں خیر مقدمی بینرز کیوں لگائے گئے ۔ این جی او کے دانش گردوں کی تکلیف الگ تھی ، سیاسی عصبیت کا آزار بھی اس میں شامل ہو گیا ۔ سوشل میڈیا پر اس طبقے نے مل کو جو تعفن پھیلایا اس نے بہت سارے سوالات کو جنم دے دیا ۔ ہم آزادی رائے کی بات تو کرتے ہیں کیا ہمیں معلوم ہے قانون میں آزادی رائے کی حدود کیا ہیں ؟ کیا ریاست ففتھ جنریشن وار کی اس تباہ کاری میں بروئے کار آئے گی اور آئے گی تو کب آئے گی؟ دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ آزادی رائے کے نام پر ریاست کو سینگوں پر لے لیا جائے۔
ہمارے ہاں مگر الگ ہی تماشا جاری ہے ۔ پہلے مذہب کو ٹارگٹ کیا گیا ۔ اب پاکستان کا نام لینا بھی ’’ آؤٹ آف فیشن‘‘ قرار پا چکا ہے ۔ حب الوطنی کوبھی گالی بنایا جا رہا ہے۔ مگر بڑے ہی کائیاں انداز سے اوربظاہر اچھی اصطلاحات کے استعمال سے۔ تازہ بیانیہ یہ ہے کہ ’’ ہم ایک گلوبل فیملی کے رکن ہیں‘‘۔ پہلے مرھلے میں مذہب کی بات کرنے والے جنونی قرار پائے اب پاکستان سے محبت بھی جنون کے باب میں لکھی جا رہی ہے ۔ برہان تازہ یہ ہے کہ ہمیں سوچ کو گلوبل کرنا چاہیے ۔ یعنی ہمیں پاکستان کے بارے زیادہ حساس ہونا چاہیے نہ زیادہ جذباتی ہونے کی ضرورت ہے۔
ففتھ جنریشن وار عروج پر ہے ۔ ریاست کے حق میں بات کرنا مشکل بنا دیا گیا ہے۔اداروں کی آپ تذلیل نہیں کرتے تو آپ ’’ گل خان ‘‘ ہیں ۔ بطل حریت وہی ہے جو ریاست اور اس کے اداروں کو دن میں دس مرتبہ گالی دے ۔ مطالعہ پاکستان کی اصطلاح اب بطور تمسخر استعمال کی جانے لگی ہے ۔ ان کے نزدیک ہر خرابی پاکستان میں ہے اورپاکستان کے عوام کو ہر وقت احساس جرم کے ساتھ زندہ رہنا چاہیے کیونکہ ان کی تاریخ میں کوئی ایسی چیز نہیں جس پر فخر کیا جا سکے ۔ یہ سب کچھ آزادی رائے کے نام پرکیا جا رہا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس روز آزاری رائے کی ضمانت فراہم کرنے والا آرٹیکل 19 اس ملک میں درست طور پر نافذ کر دیا گیا اس روزایک چوتھائی دانش گرد اڈیالہ میں بیانیے کو سہلا رہے ہوں گے اور ایک چوتھائی کسی ہسپتال کے گائنی وارڈ میں پڑے ہوں گے۔
تحریر شمعون حسین
رات جو عمران بولا ، یہ وزیر اعظم عمران خان نہیں تھا ۔ یہ وہ پرانا عمران تھا جسے کبھی لوگوں نے چاہا تھا کہ وزیر اعظم بن جائے۔ مصلحتوں میں گھرے نئے عمران خان کو کہنی مار کر جب کبھی پرانا عمران خان سامنے آتا ہے ، اچھا لگتا ہے۔
یہ لہجہ بھی عمران خان کا نہیں تھا ۔ اس نے شاید ہی کبھی اس اسلوب میں کسی سے التجا کی ہو ۔ انگریزی تو وہ رسان سے بولتا ہے ، پھر بھی وہ اٹک رہا تھا ۔ الفاظ گویا زبان پر نہیں آ رہی تھے ۔ ’’ آئی جسٹ وانٹ ٹو سے‘‘ ، یہ فقرہ اس نے غالبا چار مرتبہ ادا کیا ۔ جو عمران کو جانتے ہیں ، وہ جانتے ہیں درخواست اور التجا کرنا اس کی عادت نہیں ۔ وہ خود سر ہے اور نرگسیت کی حد تک ۔ ساری عمر جو پورے طنطنے سے جیا ، بھری محفل میں وہ ایک درخواست کر رہا تھا۔
شاید سفارتی تقاضے بھی یہی کہتے ہوں کہ وزیر اعظم کو یوں بھری محفل میں سب کے سامنے ولی عہد سے درخواست نہیں کرنی چاہیے تھی ۔ کوئی اور طریقہ اور مقام اختیار کیا جا سکتا تھا ۔ نجی محفل میں بات کی جا سکتی تھی ۔ جب عمران ولی عہد کی گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس جا رہے تھے تب بھی راستے میں کہیں اس خواہش کا اظہار کیا جا سکتا تھا ، سفارتی ذرائع سے یہ درخواست ولی عہد تک پہنچائی جا سکتی تھی ۔ پہلے سے طے ہوتا کہ ولی عہد سے یہ مطالبہ کرنا ہے تو شاید ایسا ہی کوئی راستہ اختیار کیا جاتا یا کم از کم بات کہنی عمران کے لیے اتنی مشکل نہ ہوتی ، وہ پہلے ہی سے موزوں الفاظ کا انتخاب کر چکا ہوتا ۔ لیکن یہ سب تب ہوتا اگر پہلے سے طے ہوتا۔
یہاں تو معاملہ ہی اور تھا ۔ معتبر لوگ روایت کرتے ہیں کہ ایسا کچھ طے تھا نہ وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کے درمیان اس پر پہلے بات ہوئی تھی کہ ولی عہد سے یہ مطالبہ کرنا ہے ۔ ہاں برسوں پہلے جو عمران گلی گلی خواب لیے پھرتاتھا وہ یہ کہا کرتا تھا کہ جومزدور تلاش روزگار کے لیے اہل خانہ سے دور چلے گئے ہیں ، ہمیں ان کے دکھ درد کا احساس کرنا چاہیے ۔ اسی عمران نے کل اچانک وزیر اعظم عمران خان کو کہنی ماری اور ہتھیلی پر رکھا خواب محمد بن سلمان کے سامنے رکھ دیا ۔ سفارتی تقاضے ، رسوم اور آداب پیچھے رہ گئے۔
یہ وزیر اعظم عمران خان نہیں بول رہا تھا ، یہ وہ عمران تھا جسے افتادگان خاک نے چاہا تھا کہ وزیر اعظم بن جائے۔ وہ اپنے لیے کچھ نہیں مانگ رہا تھا ۔ اپنے خاندان کے لیے کچھ لینے کی ہوس نہیں تھی ۔ نہ اسے اقامہ چاہیے تھا نہ کاروباری امکانات کی تلاش تھی ۔ مانگا بھی تو کیا مانگا ؟ میرے مزدور میرے دل سے قریب ہیں، انہیں اپنا سمجھیے، انہیں قید سے آزاد کر دیجیے ۔ اللہ آپ سے راضی ہو گا ۔ عمران کی نفرت کے جہنم میں جلتا کوئی شخص سعودی عرب جائے اور ان پاکستانیوں سے پوچھیے انہیں کیسا محسوس ہوا جب کسی نے اسلام آباد سے انہیں احساس دلایا کہ آپ لاوارث نہیں ہیں۔
عمران کے سوال سے جو خوش گوار حیرت ہوئی ، ولی عہد کے جواب نے اسے دوچند کر دیا ۔’’ آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیے، ہم پاکستان کو انکار نہیں کر سکتے ، جو ہو سکا کریں گے‘‘۔ صبح سو کر اٹھے تو یہ خبر ہم جیسوں کی منتظر تھی کہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر محمد بن سلمان نے دو ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کر دیا ہے ۔ کہاں گئے مایوسی کے وہ سفیر جو اٹھتے بیٹھتے قوم کو سفارتی تنہائی سے ڈرایا کرتے تھے؟
سفارت کاری کی دنیا بڑی نازک ہوتی ہے ۔ یہاں ایک ایک حرکت کاحساب رکھا جاتا ہے۔ کس کے ساتھ سپاٹ انداز سے بات کرنا ہے ، کس کے ساتھ مسکرانا ہے ، کسے گلے لگانا ہے ، کسے ریڈ کارپٹ بچھا کر خوش آمدید کہنا ہے ، یہ سب طے ہوتا ہے اور چہرے کے تاثرات تک کی اپنی زبان ہوتی ہے ۔ اب ذرا سوچیے سعودی عرب کا جواں سال ولی عہد کہہ رہا ہو ’’ آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں‘‘ تو یہ کتنا غیر معمولی موقف ہے ۔ بھارت کے ساتھ تناؤ کے اس ماحول میں جس انداز سے ولی عہد پاکستان کے آرمی چیف سے ملے کیا اس میں کوئی پیغام پنہاں نہیں تھا؟
ایک جانب اتنی غیر معمولی پیش رفت ہو رہی تھی اور دوسری جانب ناقدین کرام اس بات پر تنقید فرما رہے تھے کہ اتنی زیادہ تعداد میں خیر مقدمی بینرز کیوں لگائے گئے ۔ این جی او کے دانش گردوں کی تکلیف الگ تھی ، سیاسی عصبیت کا آزار بھی اس میں شامل ہو گیا ۔ سوشل میڈیا پر اس طبقے نے مل کو جو تعفن پھیلایا اس نے بہت سارے سوالات کو جنم دے دیا ۔ ہم آزادی رائے کی بات تو کرتے ہیں کیا ہمیں معلوم ہے قانون میں آزادی رائے کی حدود کیا ہیں ؟ کیا ریاست ففتھ جنریشن وار کی اس تباہ کاری میں بروئے کار آئے گی اور آئے گی تو کب آئے گی؟ دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ آزادی رائے کے نام پر ریاست کو سینگوں پر لے لیا جائے۔
ہمارے ہاں مگر الگ ہی تماشا جاری ہے ۔ پہلے مذہب کو ٹارگٹ کیا گیا ۔ اب پاکستان کا نام لینا بھی ’’ آؤٹ آف فیشن‘‘ قرار پا چکا ہے ۔ حب الوطنی کوبھی گالی بنایا جا رہا ہے۔ مگر بڑے ہی کائیاں انداز سے اوربظاہر اچھی اصطلاحات کے استعمال سے۔ تازہ بیانیہ یہ ہے کہ ’’ ہم ایک گلوبل فیملی کے رکن ہیں‘‘۔ پہلے مرھلے میں مذہب کی بات کرنے والے جنونی قرار پائے اب پاکستان سے محبت بھی جنون کے باب میں لکھی جا رہی ہے ۔ برہان تازہ یہ ہے کہ ہمیں سوچ کو گلوبل کرنا چاہیے ۔ یعنی ہمیں پاکستان کے بارے زیادہ حساس ہونا چاہیے نہ زیادہ جذباتی ہونے کی ضرورت ہے۔
ففتھ جنریشن وار عروج پر ہے ۔ ریاست کے حق میں بات کرنا مشکل بنا دیا گیا ہے۔اداروں کی آپ تذلیل نہیں کرتے تو آپ ’’ گل خان ‘‘ ہیں ۔ بطل حریت وہی ہے جو ریاست اور اس کے اداروں کو دن میں دس مرتبہ گالی دے ۔ مطالعہ پاکستان کی اصطلاح اب بطور تمسخر استعمال کی جانے لگی ہے ۔ ان کے نزدیک ہر خرابی پاکستان میں ہے اورپاکستان کے عوام کو ہر وقت احساس جرم کے ساتھ زندہ رہنا چاہیے کیونکہ ان کی تاریخ میں کوئی ایسی چیز نہیں جس پر فخر کیا جا سکے ۔ یہ سب کچھ آزادی رائے کے نام پرکیا جا رہا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس روز آزاری رائے کی ضمانت فراہم کرنے والا آرٹیکل 19 اس ملک میں درست طور پر نافذ کر دیا گیا اس روزایک چوتھائی دانش گرد اڈیالہ میں بیانیے کو سہلا رہے ہوں گے اور ایک چوتھائی کسی ہسپتال کے گائنی وارڈ میں پڑے ہوں گے۔
تحریر شمعون حسین
سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
میرے بارے میں
رابطہ فارم
صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد
تلاش
موضوعات
کلیدی جھرمٹ
آمدورفت
مشہور اشاعتیں
-
واں بھچراں (شمعون حسین سے)واں بھچراں موسی خیل روڈ پر دور ویرانے میں دور گندم کے کھیتوں میں ایک ویران حویلی میں ایک ویران کمرے کے س...
-
فتح جنگ سے روپوٹر محمد علی کی رپورٹ آج #پاکستان_تحریک_انصاف_تحصیل_فتح_جنگ نے #یوتھ_کنونشن منعقد کیا جس میں فتح جنگ کی ٹائیگر فورس ...
-
واں بھچراں :(ملک ظفر اعوان سے)محمد رمضان بھچر افضل بھچر محمد خان بھچر پسران نواب بھچر وغیرہ نے محمود نثار علی ولد ذوال...
-
AVM a. Razzaq. Invited to defend from sargodha base by F16. He was comandent of f16 aqadren. 2 f16 was sent to retaiat 4 mig 23 from a...
-
خوشاب پولیس مقابله میں ہلاک هونے والا بىیرولى کا عنایت اللہ ولد فیروز کى لاش پولیس لائن میانوالی میں پهنچ گئى ملزمان موٹرسائیکل چھین کر...
-
پپلاں۔ ایک لاوارث لاش ملی ہے۔ جس کسی کو اس کی پہنچان ہوتو تھانہ پپلاں۔ یا پپلاں ہسپتال رابطہ کرے
-
خاص رپورٹ دنیا کا آلودہ ترین ملک کون سا؟ ویب ڈیسک06 مارچ ، 2019 فضائی آلودگی کے اعتبار سےدنیا کے 30 آلودہ ترین شہروں میں سے...
-
میانوالی (نمائندہ)تھانہ کمر مشانی میں تعنات نڈر ایماندار غریب کی دادرسی کرنے والے آفیسرایس آئی ساجد خان نے سوشل میڈیا پر من گھڑت الظاما...
-
واں بھچراں۔ میرے استاد محترم میرے محسن۔ میرے مربی۔ میرے بزرگ۔ میرے دوست ۔ میرے بڑے بھائی۔میرے چچا جن کی زات گرامی کے ساتھ ان گنت رش...
-
میانوالی:(شمعون حسین سے)میانوالی سنٹرل جیل میں آج صبح سنٹرل جیل میں دو افراد کے قاتل عبد الجبار بھو پا کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا پھان...