انٹرویو میں نازیہ سفیر اسڑ نے ہرنولی کی ہیوی ٹریفک کی بات کرتے ہوئے ہمارے رپورٹر شمعون حسین کو بتایا
۔تمام انسانیت اہم ہے ہرنولی شہر سے ہیوی ٹریفک خلاف احتجاج کی کال سے پہلے میں نے کہا تھا کہ کچھ کام احتجاج کے بغیر بھی حل ہوجاتے ہیں اگر احتجاج کرنے والوں کا پہلا احتجاج انسانیت کے بقاء کے لیے بہتر ثابت ہو ہرنولی میں ایسے کئی احتجاج ہوے جن سے کوئی فرق نہیں ہوا اسکی اصل وجہ ثابت قدم نہ رہنا ہے احتجاج عوام کا حق ہے مگر احتجاج کی کال مثبت ہو تو۔ تب اگر اس احتجاج کے برعکس ہم گورنمنٹ سے مطالبات اداروں میں کرتے اور عوام کو جلسہ کی صورت میں ایک پرامن جگہ پر جمع کرتے اور اپنے ارکین اسمبلی کو اورضلع انتظامیہ کو دعوت دیتے اور اپنے مسائل عوام کی عدلت میں پیش کرتے تو اثر بھی ہوتا اور حل بھی نکلتا ۔آج کا ناکام احتجاج ۔کامیاب احتجاج ہوتا میں خراج تحسین پیش کرتی ہوں تحفظ فراہم کرنے والے اداروں کو جن میں محافظ ہرنولی ایس ایچ او صاحب نے احتجاج شروع ہونے سے پہلے ختم کرایا دیا اورٹریفک کو ماضی کی طرح ایم ایم روڈ پر رواں کرنے کے لیے حکومت سے مدد طلب کی۔ یہ روڈ اور عوام اور ادارے پاکستان کے ہیں میانوالی اور گذشتہ سال ہرنولی روڈ پر حادثات ہم سب کے لیے بہت بڑا نہ ختم ہونے والا غم ہے۔آئیں اپنے شہر کو پر امن محفوظ شہر بنائیں ترقی اچھی سوچ اور قانون کی جنگ لڑنے سے آتی ہے اگر حکومت کے نمائندے ہرنولی پر توجہ نہیں دے رہے تو ہم کو عدلت میں جاناچاہے۔ ہاں اگر پھر ہمارے مسائل حل نہ ہوں تو پر امن احتجاج کریں ۔حکومتی ارکین زمہ داری کو اولالین ترجہی دیں میانوالی اور ہرنولی سب جگہ پر انسانیت بستی ہے اور تحفظ سب کے لیے ضروری ہے حکومت بائی پاس روڈ کے قیام کے لیے فنڈ فراہم کرے۔
۔تمام انسانیت اہم ہے ہرنولی شہر سے ہیوی ٹریفک خلاف احتجاج کی کال سے پہلے میں نے کہا تھا کہ کچھ کام احتجاج کے بغیر بھی حل ہوجاتے ہیں اگر احتجاج کرنے والوں کا پہلا احتجاج انسانیت کے بقاء کے لیے بہتر ثابت ہو ہرنولی میں ایسے کئی احتجاج ہوے جن سے کوئی فرق نہیں ہوا اسکی اصل وجہ ثابت قدم نہ رہنا ہے احتجاج عوام کا حق ہے مگر احتجاج کی کال مثبت ہو تو۔ تب اگر اس احتجاج کے برعکس ہم گورنمنٹ سے مطالبات اداروں میں کرتے اور عوام کو جلسہ کی صورت میں ایک پرامن جگہ پر جمع کرتے اور اپنے ارکین اسمبلی کو اورضلع انتظامیہ کو دعوت دیتے اور اپنے مسائل عوام کی عدلت میں پیش کرتے تو اثر بھی ہوتا اور حل بھی نکلتا ۔آج کا ناکام احتجاج ۔کامیاب احتجاج ہوتا میں خراج تحسین پیش کرتی ہوں تحفظ فراہم کرنے والے اداروں کو جن میں محافظ ہرنولی ایس ایچ او صاحب نے احتجاج شروع ہونے سے پہلے ختم کرایا دیا اورٹریفک کو ماضی کی طرح ایم ایم روڈ پر رواں کرنے کے لیے حکومت سے مدد طلب کی۔ یہ روڈ اور عوام اور ادارے پاکستان کے ہیں میانوالی اور گذشتہ سال ہرنولی روڈ پر حادثات ہم سب کے لیے بہت بڑا نہ ختم ہونے والا غم ہے۔آئیں اپنے شہر کو پر امن محفوظ شہر بنائیں ترقی اچھی سوچ اور قانون کی جنگ لڑنے سے آتی ہے اگر حکومت کے نمائندے ہرنولی پر توجہ نہیں دے رہے تو ہم کو عدلت میں جاناچاہے۔ ہاں اگر پھر ہمارے مسائل حل نہ ہوں تو پر امن احتجاج کریں ۔حکومتی ارکین زمہ داری کو اولالین ترجہی دیں میانوالی اور ہرنولی سب جگہ پر انسانیت بستی ہے اور تحفظ سب کے لیے ضروری ہے حکومت بائی پاس روڈ کے قیام کے لیے فنڈ فراہم کرے۔
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں