جوا ایک لعنت
میانوالی میں نوجوان نسل کی تباہی کی دو بڑی وجوہات
#منشیات اور کرکٹ میچز پہ لگایا جانے والا #فینسی_جوا ہے
منشیات فروش جگہ جگہ اپنی دکانیں کھولے بیٹھے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، بدقسمتی سے ہماری پولیس ان کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے، ان کو غرض ہے تو صرف اپنے منتھلی پیکج سے اور نوجوانوں کی اکثریت اس دھندے میں اپنی جوانیاں تباہ کر چکی ہے
اس کے ساتھ میچز پہ جوا کروانے والے #بکی حضرات کے آستانے ایسے چل رہے ہیں جیسے کسی پیر فقیر کا دربار ہو جہاں پہ انتظامیہ اپنے %10 کے چکر میں ہوتی ہے اس کے علاوہ ان کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں اور اکثریت نوجوان اپنی جمع پونجی ہار کے قرضوں کے بوجھ تلے دبنے کے بعد ڈاکہ زنی جیسی خطرناک وارداتوں میں مشغول ہیں.
ان مسائل پر ہمارا میڈیا، اشافیہ اور انتظامیہ کب توجہ دے گی؟
کب ان کے خلاف کروائی کی جائے گی؟ کیا کبھی ہم اس لعنت سے نکل پائیں گے؟
ڈی پی او میانوالی اور ڈی سی او میانوالی جو جگہ جگہ کچہریاں لگاتے پھرتے ہیں اور جن کا حاصل ابھی تک تو کچھ بھی نہیں نکلا کیا ان کو ان مسائل کا علم نہیں؟ یا کبوتر کی طرح آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں؟
گزارش ہے کہ ان مسائل کے خلاف آواز اٹھاؤ اگر ایسا نہ کیا تو ممکن ہے ان کا اگلا شکار آپ یا آپ کے گھر میں سے بھی کوئی ہو سکتا ہے
شکریہ
میانوالی میں نوجوان نسل کی تباہی کی دو بڑی وجوہات
#منشیات اور کرکٹ میچز پہ لگایا جانے والا #فینسی_جوا ہے
منشیات فروش جگہ جگہ اپنی دکانیں کھولے بیٹھے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، بدقسمتی سے ہماری پولیس ان کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے، ان کو غرض ہے تو صرف اپنے منتھلی پیکج سے اور نوجوانوں کی اکثریت اس دھندے میں اپنی جوانیاں تباہ کر چکی ہے
اس کے ساتھ میچز پہ جوا کروانے والے #بکی حضرات کے آستانے ایسے چل رہے ہیں جیسے کسی پیر فقیر کا دربار ہو جہاں پہ انتظامیہ اپنے %10 کے چکر میں ہوتی ہے اس کے علاوہ ان کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں اور اکثریت نوجوان اپنی جمع پونجی ہار کے قرضوں کے بوجھ تلے دبنے کے بعد ڈاکہ زنی جیسی خطرناک وارداتوں میں مشغول ہیں.
ان مسائل پر ہمارا میڈیا، اشافیہ اور انتظامیہ کب توجہ دے گی؟
کب ان کے خلاف کروائی کی جائے گی؟ کیا کبھی ہم اس لعنت سے نکل پائیں گے؟
ڈی پی او میانوالی اور ڈی سی او میانوالی جو جگہ جگہ کچہریاں لگاتے پھرتے ہیں اور جن کا حاصل ابھی تک تو کچھ بھی نہیں نکلا کیا ان کو ان مسائل کا علم نہیں؟ یا کبوتر کی طرح آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں؟
گزارش ہے کہ ان مسائل کے خلاف آواز اٹھاؤ اگر ایسا نہ کیا تو ممکن ہے ان کا اگلا شکار آپ یا آپ کے گھر میں سے بھی کوئی ہو سکتا ہے
شکریہ
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں